فلسطینی صحافی معتز عزیزہ نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری اور فیڈ پر انکشاف کیا کہ ان کا فیس بک اکاؤنٹ مارک زکربرگ کی کمپنی میٹا نے معطل کر دیا ہے۔
معتز عزیزہ نے انسٹاگرام پر اسکرین شاٹ پوسٹ کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں میٹا سے ایک نوٹیفیکشن موصول ہوا جس میں انہیں بتایا گیا کہ 15 مارچ کو ان کا فیس بک اکاؤنٹ معطل کردیا گیا ہے۔
وہ اس کے خلاف 180 دنوں کے اندر اپیل کرنے کرسکتے ہیں، ایسا نہ کرنے کی صورت میں ان کا اکاؤنٹ مستقل طور پر ڈیلیٹ کر دیا جائے گا۔
صحافی کی جانب سے شئیر کیےگئے میٹا کے اسکرین شاٹ کے مطابق ان کا فیس بک اکاؤنٹ پلیٹ فارم کے کسی صارف کو ظاہر نہیں ہوگا اور نہ وہ خود اپنا اکاؤنٹ دیکھ سکتے ہیں۔
میٹا کی جانب سے اکاؤنٹ معطل کرنے کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی، اکاؤنٹ معطل کرنے پر صحافی کے لاکھوں فالوورز بھی حیران رہ گئے اور میٹا کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
معتز عزیزہ کون ہیں؟
معتز عزیزہ فوٹوگرافر جرنلسٹ ہیں جو کہ فلسطینیوں پر، خاص طور پر غزہ میں ڈھائے جانے والے اسرائیلی مظالم کے خلاف بھرپور آواز اٹھاتے رہے ہیں۔
غزہ میں اسرائیلی حملوں کے بعد انہوں نے غزہ کی تباہ کاری، زخمی بچوں، خواتین، انسانی بحرانوں اور شہر کی اصل کہانی ویڈیو اور تصاویر کے ذریعے دنیا تک پہنچائی تھیں، جس کےبعد انہیں غزہ کا ہیرو بھی کہا جانے لگا۔
تاہم غزہ میں بڑھتی کشیدگی اور حفاظتی خدشات کی وجہ سےوہ انخلاء پر مجبور ہوگئے تھے، انخلا کے بعد انہوں نے غزہ کی آواز دنیا تک پہنچانے کے لیے نامور جریدوں کو انٹرویو دیا جن میں نیویارک ٹائمز، الجزیرہ وغیرہ شامل ہیں۔
معتز عزیزہ کے فیس بک اکاؤنٹ کی معطلی نے فلسطینی حقوق کے کارکنوں اور حامیوں میں تشویش کو جنم دیا ہے، جنہیں خدشہ ہے کہ یہ اختلافی آوازوں کو خاموش کرنے اور معلومات کو سنسر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 31 ہزار 490 فلسطینی شہید اور 73 ہزار 439 زخمی ہو چکے ہیں۔ حماس کے 7 اکتوبر کے حملے میں اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد 1,139 ہے۔