جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عوام نے یہ اسمبلیاں مسترد کردی ہیں، اب فیصلے ایوان میں نہیں میدان میں ہوں گے۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کارکنوں نے پیغام دے دیا جعلی اسمبلیاں قبول نہیں ہیں، دھاندلی کی پیداوارحکومت عوام کی نمائندہ حکومت نہیں ہے، یہ اسمبلیاں اسٹیبلشمنٹ کی نمائندہ ہوسکتی ہیں عوام کی نہیں، ہم قوم کی توہین برداشت نہیں کرسکتے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آئین وقانون، رولز میں نہیں کہ فوج سیاست پر بات کرے، آئین و قانون کے تحت فوج کا سیاست میں کوئی رول نہیں ہے، یہ سارا رولا ہی تیرا ہے، فوج ریاست کی محافظ ہے، جب تم سیاست میں حصہ لیتے ہو پھر تم فوجی نہیں رہتے، اس لئے میں تنقید کرتا ہوں۔
سربراہ جے یو آئی (ف) کا مزید کہنا تھا کہ آج تک ملک سے دہشت گردی ختم کیوں نہیں ہوئی؟ جنرل (ر) باجوہ نے کہا افغانستان بارڈر پر باڑ لگا دی ہے، پھر افغانستان کا بارڈرغیر محفوظ کیوں ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ کارکنوں کا جوش و جذبہ ملین مارچ سے زیادہ ہے، میں نے کہا تھا ریکوڈک بلوچوں کی ملکیت ہے، ہم بلاوجہ نہیں لڑتے نہ لڑنے کا کوئی شوق ہے، ہم اپنا نکتہ نظر پیش کرتے ہیں تب بھی تم ناراض ہوتے ہو۔