اسرائیل کی غزہ میں بمباری جاری، شہدا کی تعداد 35ہزار سے تجاوز کر گئی، اسرائیل کے 272 فوجی ہلاک : جنگ بندی کے لیے مصر، قطر اور امریکا کی ثالثی کی کوششیں تعطل کا شکار

اسرائیل نے غزہ پر بمباری کا سلسلہ اتوار کو بھی جاری رکھا جس میں درجنوں افراد کی ہلاکت کے بعد غزہ میں شہید ہونے والے بچوں کی تعداد 35ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق 7ماہ سے زائد عرصے سے جاری جنگ میں تباہ حالی کے بعد اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس نے انسانی بنیادوں پر فوری سیز فائر، تمام یرغمالیوں کی غیرمشروط رہائی اور انسانی بنیادوں پر امداد میں اضافے کی اپیل کی۔

انتونیو گوتریس کویت میں غزہ کے حوالے سے ڈونرز کانفرنس سے خطاب کررہے تھے جس میں شریک ممالک نے تباہ شدہ غزہ کی پٹی کی بحالی کے لیے 2ارب ڈالر کی رقم کا مطالبہ کیا۔

اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ یہ سیز فائر ایک آغاز ہو گا، یہ اس جنگ سے ہونے والی تباہی اور صدمے سے واپسی کا ایک طویل راستہ ہوگا۔

جنگ بندی کے لیے مصر، قطر اور امریکا کی ثالثی کی کوششیں تعطل کا شکار نظر آتی ہیں جہاں امریکی صدر جو بائیڈن نے ہفتے کے روز کہا تھا کہ اگر حماس 7 اکتوبر کے حملے میں یرغمال بنائے گئے افراد کو رہا کر دے تو جنگ بندی کل ہو سکتی ہے۔

حماس نے بائیڈن کے بیان کو مذاکرات کے لیے بڑا دھچکا قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے رفح میں جارحانہ کارروائی شروع کر کے مذاکرات کو ناکام بنانے کی ہرممکن کوشش کی۔

اے ایف پی کے نامہ نگار، عینی شاہدین اور طبی ماہرین نے بتایا کہ اسرائیلی فضائی حملوں نے شمالی، وسطی اور جنوبی غزہ کے کچھ حصوں میں رات بھر اور اتوار کی صبح تک گولہ باری کی۔

اسرائیلی فوج نے کہا کہ جیٹ طیاروں نے گزشتہ روز غزہ کی پٹی میں 150 سے زیادہ دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔

رفح میں کویتی ہسپتال نے اتوار کو کہا کہ اسے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مارے گئے 18 شہدا کی لاشیں موصول ہوئی ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کم از کم 63 افراد شہید ہوئے غزہ میں اسرائیلی بمباری اور جارحیت سے شہید ہونے والوں کی مجموعی تعداد 35ہزار 34 ہو گئی ہے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔

جنگ کا آغاز حماس کے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر غیر معمولی حملے سے ہوا جس کے نتیجے میں 1170 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

اس دوران حماس نے بڑی تعداد میں لوگوں کو یرغمال بھی بنا لیا تھا اور اسرائیل کا ماننا ہے کہ غزہ میں اب صرف 128 یرغمالی زندہ بچے ہیں۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ 27 اکتوبر کو غزہ میں زمینی کارروائی کے آغاز سے اب تک 272 فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔