سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کیخلاف حکومتی اپیلوں پر سماعت آج پھر ہو گی۔ عدالت نے بانی پی ٹی آئی ’عمران خان کی ویڈیو لنک کے ذریعے پیشی کیلٸے احکامات دے رکھے ہیں‘۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ کیس کی سماعت کرے گا۔
جسٹس امین الدین، جسٹس جمال مندوخیل ، جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس حسن اظہر بینچ کا حصہ ہیں۔
عدالت نے گزشتہ سماعت پر بانی پی ٹی آئی کی ویڈیو لنک پیشی یقینی بنانے کی ہدایت کی تھی۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کو بانی پی ٹی آئی کی درخواست پر کالعدم قرار دیا تھا۔ تین رکنی بینچ کے فیصلے کے خلاف وفاقی حکومت نے انٹرا کورٹ اپیلیں دائر کی تھیں۔
منگل کو ہونے والی سماعت میں سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کو نیب ترامیم کیس میں ویڈیو لنک کے ذریعے جیل سے پیش ہونے کی اجازت دیتے ہوئے اٹارنی جنرل اور جیل اتھارٹیز کو ویڈیو لنک کے انتظامات کرنے کی بھی ہدایت جاری کیں۔ دوران سماعت جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیے کہ عدالت آنے سے کسی کا راستہ نہیں روک سکتے، سپریم کورٹ نے کئی کیسز میں اصول طے کیا فیڈریشن متاثرہ فریق نہیں ہوسکتی۔
خیال رہے کہ بدھ کو عمران خان کو بڑا ریلیف ملا تھا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کی 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامرفاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے عمران خان کی ضمانت کی درخواست پر منگل کو محفوظ کیا گیا فیصلہ بدھ کو سنایا۔