ملک کے بیشتر حصوں میں سورج کی تپش آج بھی برقرار ہے۔ اندرون سندھ اور جنوبی پنجاب کے کئی شہر شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق یہ صورتحال رواں ہفتے اسی طرح برقرار رہے گی۔
ڈائریکٹر جنرل محکمہ موسمیات مہر صاحبزاد خان کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں پنجاب اور سندھ میں درجہ حرارت 50 ڈگری کو بھی چھو سکتا ہے۔ عوام ایک اور ہیٹ ویو کا مقابلہ کرنے کی تیاری بھی پکڑ لیں۔
ڈی جی موسمیات مہر صاحبزاد خان نے کہا کہ موہنجوڈرو، جیکب آباد، ٹھٹھہ نواب شاہ، بینظیر آباد ان علاقوں میں درجہ حرارت 50 کو ٹچ کر سکتا ہے۔ پنجاب میں اکثر علاقے جہاں اس وقت 46 درجہ حرارت پر چل رہا ہے وہ 48، 49 تک جاسکتا ہے، اسلام آباد کا ابھی تک 41 ڈگری چل رہا ہے یہ بھی 43،44 تک جا سکتا ہے۔
ایک اور ہیٹ ویو کا انتباہ بھی جاری
اگلے مہینے ایک اور ہیٹ ویو کا انتباہ بھی جاری کردیا گیا، ماہرین موسمیات نے مشورہ دیا ہے کہ شہر ہوں یا دیہات ہر جگہ حفاظتی تدابیر اختیار کی جائیں
ڈی جی موسمیات نے کہا کہ یہ دوسرا اسپیل ہے، جون کے مہینے میں تیسرا بھی آسکتا ہے، ہیٹ ویوو کا مائیکرو امپکٹ بھی ہوتا ہے کہیں چھوٹے چھوٹے قصبے اور شہر میں زیادہ ہیٹ ویوو ہوسکتی ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان میں سب سے بڑی ہیٹ ویو 28 مئی 2017 میں آئی تھی، جب تربت میں درجہ حرارت 54 ڈگری تک ریکارڈ کیا گیا۔
سب سے زیادہ گرمی کہاں پڑی؟
محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ گرمی موہنجو داڑو، جیکب آباد اور دادو میں پڑی، جہاں درجہ حرارت 49 ڈگری پر رُکا ہوا ہے۔ سبی، لاڑکانہ، شہید بینظیر آباد، روہڑی، خیرپور، سکھر، پڈعیدن اور نورپور تھل میں بھی گرم ہوائیں چل رہی ہیں ۔ پارہ 48 ڈگری پر برقرار ہے۔
مٹھی، چھور، بہاولنگر، بھکر، کوٹ ادو اور رحیم یارخان میں 47 ڈگری سینٹی ریکارڈ کیا گیا ۔ بڑے شہروں کی بات کریں تو آج لاہور میں پارہ 44 سے 46، پشاور میں 44 ۔ کراچی میں 39 ، بہاولپور میں 48 اور ملتان میں 47 ڈگری سنٹی گریڈ تک رہنے کا امکان ہے۔
قومی ادارہ صحت نے خبردار کر دیا
قومی ادارہ صحت کے مطابق ملک بھر میں گرمی کی شدید لہر کے باعث ہیٹ اسٹروک سے بیماریوں اور اموات میں اضافہ ہوسکتا ہے ۔ قومی ادارہ صحت کی جانب سے جاری ایڈوائزری کے مطابق پاکستان کو گلوبل وارمنگ کے باعث شدید موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا ہے ۔ ہر سال گرمی کی لہر کے خطرات اور اثرات میں اضافہ ہو رہا ہے ۔
عوام پینے کا صاف پانی زیادہ سے زیادہ استعمال کریں تاکہ ڈی ہائیڈریشن سے بچا جاسکے ۔ سورج کی تپش سے بچنے کیلئے غیر ضروری طور پر باہر نکلنے سے بھی گریز کی ہدایت کی گئی ہے۔
بجلی کا شارٹ فال 5 ہزار میگا واٹ سے زائد
گرمی کی شدت میں اضافے کے ساتھ بجلی کی طلب بھی بڑھنے لگی۔ ذرائع این پی سی سی کے مطابق بجلی کا شارٹ فال پانچ ہزار میگا واٹ سے زائد ہوگیا ۔ دیہی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ آٹھ جبکہ شہری علاقوں میں چار سے چھ گھنٹے ہے۔
مینٹی ننس کے نام پر بھی شہری علاقوں میں چھ گھنٹوں تک لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے ۔ ذرائع این پی سی سی کے مطابق نقصانات اور بجلی چوری والے علاقوں میں لوڈشیدنگ کا دورانیہ 12 سے 16 گھنٹے ہوگیا ہے۔
پاور ڈویژن کا مؤقف ملک بھر میں کہیں بھی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نہیں ہورہی، لوڈ شیڈنگ وہاں ہے جہاں چوری یا نقصانات زیادہ اور ریکوری کم ہے۔