گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے نئے شادی شدہ جوڑوں کے گورنر ہاؤس میں فوٹو شوٹ پر پابندی عائد کر دی ہے۔
سینیئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ اس اقدام کی وجہ سے گورنر ہاؤس کی پرائیویسی اور تاریخی حیثیت کو نقصان پہنچ رہا تھا۔
گورنر کے پی نے کہا کہ صوبے کے حقوق کے حصول کے لیے سب سے بات کرنے کے لیے تیار ہوں، وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور سے کوئی مسئلہ نہیں، مل کر کام کر سکتے ہیں اور وزیراعلیٰ جہاں کہیں ان سے ملاقات کے لیے تیار ہوں، سیاست بازی انتخابی میدان میں کریں گے، جن عہدوں پر میں اور علی امین گنڈاپور ہیں ان کا استعمال صوبے کے مفاد میں ہونا چاہیے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان کے مقامی کاشتکاروں کے ساتھ صوبائی حکومت زیادتی کر رہی ہے، گندم کی خریداری میں مقامی کسانوں کے بجائے پنجاب سے خریداری کی جا رہی ہے، ڈی آئی خان میں کچے کے راستے سے پنجاب اور سندھ سے گندم اسمگل ہو کر آرہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت وفاق سے محاذ آرائی کے باعث اگلے مالی سال کے پی ایس ڈی پی میں کوئی بڑا منصوبہ نہیں ڈال سکی، اپنے تعلقات کو استعمال کرتے ہوئے پی ایس ڈی پی میں چشمہ رائٹ بینک لفٹ کینال کا منصوبہ شامل کروایا ہے۔
گورنر کا کہنا تھا کہ مذکورہ منصوبہ خیبر پختونخوا کی جنوبی اضلاع کی تقدیر بدل کر رکھ دے گا، تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے ملاقات کروں گا، یہ سلسلہ شروع کر دیا ہے۔