ملک شدید گرمی اور ہیٹ ویو کا سلسلہ جاری ہے اور لاڑکانہ میں سب سے زیادہ 50 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔
صوبہ پنجاب اور سندھ سمیت ملک بھر میں شدید گرمی کا سلسلہ جاری ہے اور شدید گرمی کی یہ لہر آئندہ چند روز تک برقرار رہنے کا امکان ہے۔
ملک میں سب سے زیادہ درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹری گریڈ لاڑکانہ میں ریکارڈ کیا گیا جبکہ نوابشاہ، دادو اور سبی میں بھی 47 ڈگری کے درجہ حرارت نے شہر کو تندور بنادیا۔
مٹھی اور سکھر میں درجہ حرارت 43 اور حیدرآباد میں 42 ڈگری تک پہنچ گیا، کراچی میں 39 ڈگری درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا لیکن درجہ حرارت 45 ڈگری تک محسوس کیا گیا۔
خیبرپختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں 48، بنوں میں 45 اور پشاور میں 44 ڈگری درجہ حرارت رہا، گلگت کا درجہ حرارت 39 جبکہ مظفرآباد اور جموں کا درجہ حرارت 41 ڈگری رہا۔
ہیٹ ویو نے گزشتہ روز سے پنجاب کے مختلف اضلاع کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے جہاں بہاولپور میں سب سے زیادہ 46 ڈگری درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔
اسی طرح ڈیرہ غازی خان، ملتان اور فیصل آباد میں 44 ڈگری، لاہور میں 43 ڈگری جڑواں شہروں اسلام آباد اور راولپنڈی میں 41 ڈگری سینٹی گریڈ کیا گیا۔
اس کے برعکس آج ملک میں سب سے کم درجہ حرارت گلگت بلتستان کے علاقے استور میں 12 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
ماہرِ موسمیات جواد میمن کا کہنا ہے کہ آئندہ چند روز میں گرمی مزید قیامت ڈھا سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ شدید گرمی کی یہ لہر 27 مئی تک جاری رہے گی اور اس دوران پنجاب بھر میں درجہ حرارت مزید اوپر جاسکتا ہے۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ پنجاب میں گزشتہ سالوں کی نسبت درجہ حرارت میں 6 سے 8 ڈگری کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اور اس ہفتے کے آخر میں صوبائی دارالحکومت لاہور میں 46 ڈگری درجہ حرارت ریکارڈ کیے جانے کا امکان ہے۔
شدید گرمی کے باعث صوبہ پنجاب میں یکم جون سے شروع ہونے والی گرمیوں کی چھٹیاں ایک ہفتہ قبل کرنے کا اعلان کردیا گیا جس کے باعث اس وقت 2 کروڑ 60 لاکھ سے زائد بچے اسکول جانے سے محروم ہیں اور ان کا ایک ہفتہ تعلیم کا نقصان ہوا۔
محکمہ موسمیات نے ملک میں تین ہیٹ ویو کی پیش گوئی کی ہے، ان میں ایک لہر ابھی جاری ہے، ایک لہر جون کے اوائل جبکہ آخری جون کے آخر میں آنے کا امکان ہے۔
ماہرین نے شہریوں کو دھوپ میں غیر ضروری باہر نہ جانے اور پانی کے زیادہ سے زیادہ استعمال کا مشورہ دیا ہے۔