کراچی میں 5 ماہ کے دوران ڈکیتی واردات میں 71 شہری قتل

حکومت کے دعوے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، اسٹریٹ کرمنلز کے خلاف کوئی بڑا ایکشن نہیں لیا جاسکا، شہر قائد میں پانچ ماہ میں 71 افراد لٹیروں کے ہاتھوں جان گنوا چکے ہیں۔

رواں سال کے ابتدائی پانچ ماہ شہر قائد کے باسیوں پر بھاری گزرے ہیں۔ شہر میں قتل و غارت گری، دوران ڈکیتی قتل، اغوا اور بھتہ خوری سمیت اسٹریٹ کرائم کی 33 ہزار کے قریب وارداتیں ہوئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق شہر میں قتل و غارت گری کے دوران ٹارگٹ کلنگ، ذاتی دشمنی اور غیرت کے نام پر 180 سے زائد افراد کو موت کے گھاٹ اتارا گیا ہے، جبکہ ڈاکوؤں کی لوٹ مار کے باعث 71 افراد قتل کر دیے گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق جنوری میں 12 ،فروری میں 20، مارچ میں 17، اپریل میں 19 ،اور مئی میں 2 افراد ڈاکوؤں کی گولی کا نشانہ بنے ہیں۔

ماہ جون کی یکم تاریخ کو ہی گلشن اقبال میں ہونہار طالب علم اور حافظ قرآن شہری اتقا معین کو سر عام گولی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

سی پی ایل سی کے مطابق شہر بھر سے 8 ہزار 5 سو سے زائد موبائل فون بھی چھینے گئے، جبکہ 19 ہزار 5 سو سے زائد موٹر سائیکلیں چوری کی گئیں ہیں۔

3 ہزار 9 سے زائد موٹر سائیکلیں گن پوائنٹ پر چھینی گئیں جبکہ 698 سے زائد گاڑیاں چوری ہونے کی رپورٹ درج کی گئی، 110سے زائد گاڑیاں گن پوائنٹ پر چھینی گئی، رواں سال پانچ ماہ کے دوران 575 پولیس مقابلے ہوئے۔

پانچ ماہ کے دوران پولیس نے مقابلے میں 79 ڈکیت اور سنگین جرائم میں ملوث ملزمان کو ہلاک کیا ہے، شہر بھر کی پولیس نے پانچ ماہ کے دوران مختلف پولیس مقابلوں میں 600 سے زائد ملزمان کو زخمی حالت میں گرفتار کیا، پانچ ماہ کے دوران پولیس نے مختلف جرائم میں ملوث 291 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔