سابق وزیرِ خزانہ خیبر پختونخوا تیمور سلیم جھگڑا نے کہا ہے کہ حکومت کا کوئی پلان نہیں سب کچھ آئی ایم ایف کی طرف سے آرہا ہے۔
بیس سال پہلے ٹیکس کی جی ڈی پی شرح 9 فیصد تھی اور آج بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپ کو ٹیکس نیٹ بڑھانا ہے، ان طبقوں کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہے جو ٹیکس نہیں دیتے، ٹیکس نہ دینے والوں کو بتدریج ٹیکس نیٹ میں لائیں۔
تیمور سلیم جھگڑا کا کہنا ہے کہ جو ڈھائی فیصد گروتھ دکھائی گئی ہے زراعت کی وجہ سے ہے، زراعت نے بہتر کارکردگی دکھائی تو انہوں نے گندم اور چینی کے معاملہ پر حملہ کیا۔
سابق صوبائی وزیر نے کہا کہ عوام کو کوئی نہیں بتا رہا ہے کہ ہم مشکل فیصلے کیوں لے رہے ہیں، عوام کو نہ ان سے کوئی توقع ہے نہ عوام کو کچھ ملے گا، جب حکومت کی ساکھ نہیں ہوتی تو لوگ ٹیکس نیٹ سے باہر رہنا پسند کرتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ کوئی بھی سرکاری محکمۂ دیکھ لیں 10 افراد تنخواہ لے رہے ہیں اور صرف ایک کام کر رہا ہے، وزیرِ اعلیٰ کے پی جب اجلاس میں شرکت کرتے ہیں تو مثبت فیڈ بیک آتی ہے باقی سیاست ساتھ چلتی ہے۔