اسلام آباد : سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اورحکومت کے مذاکرات ہوتے نہیں دیکھ رہا ، عید کے بعد 2 مہینے بہت حساس ہیں، کچھ نیا بھی ہو سکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشیداحمد نے نجی ٹی وی کو خصوصی انٹرویو میں مذاکرات کے حوالے سے سوال پر کہا کہ مذاکرات کامیاب ہوتےنہیں دیکھ رہا، اور پرامید نہیں ہوں، پہلے تو یہ مذاکرات کر نہیں رہےتھے اب جو شرائط ہیں وہ نہیں مانیں گے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ عید کے بعد 2 مہینے بہت حساس ہیں،اگست تک آرپار ہوتا دیکھ رہاہوں، کچھ نیا بھی ہو سکتا ہے، پہلے بھی ان کےپاس کیا ہے، گنگو تیلی ننگے نہا رہے ہیں، یہ حکومت تودکھاوےکی ہے جو جمعہ جنجھ کے ساتھ ہے۔
شہباز شریف کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ نوازشریف پھر بھی شہباز سے بہتر ہے جو کم کرپٹ ہے، شہباز تو صرف دستخط کے لیے ہے ، جس کی کوئی عزت نہیں۔
نواز شریف شریف سے متعلق سوال پر سابق وزیر کا کہنا تھا کہ نواز شریف گڈبک میں نہیں اس لیے وزارت عظمیٰ پر نہیں آنے دیا جائےگا،وہ جس طرح انگوٹھا لگا کر آیا ہے وہ تو خواہش بھی نہیں کرسکتا ہے۔
لندن پلان پر سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ منصوبے بنتے رہتے ہیں اوریقیناً 2014میں لندن پلان بنا تھا، اس میں شک نہیں، طاہرالقادری لندن آئے اور بانی پی ٹی آئی سےملےتھے، مجھے لندن پلان کا پتہ تھا اور پھر جب پی ٹی آئی حکومت جارہی تھی اسکا بھی پتہ تھا کیونکہ ایم کیوایم والے بھائی ہیں انہوں نےمجھےپہلےہی بتا دیا تھا ہماری حکومت جارہی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ سرکاری گھر چھوڑا تو بانی پی ٹی آئی ناراض ہوئے کہ اس سے حکومت جانےکی بات ہورہی ہے، میں نے بانی پی ٹی آئی کو کہا ہم جا رہے ہیں تو انہوں نے کہا نہیں میرےمعاملات ٹھیک ہوگئےہیں، جس پر میں نے بانی پی ٹی آئی کو بتایا ایم کیوایم والے کہہ رہے ہیں کہ انہیں اشارہ مل گیاہے۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ نے مزید کہا کہ کچھ شک نہیں پی ٹی آئی حکومت گرانے میں قمر باجوہ ملوث تھے، میں ایک گھر میں جا رہا تھا تو وہاں سے سالک اور محسن نقوی کونکلتےدیکھاتوسمجھ گیا، مجھ سمیت پاکستان میں کوئی شخص گیٹ نمبر4 کے بغیر سیاست میں نہیں آیا.
190ملین پاؤنڈ کیس کے حوالے سے سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ 190ملین پاؤنڈ والے معاملے کی منظوری میں شامل نہیں تھا، 4 بار بلایا گیا نہیں گیا،شہزاداکبرکی جب کوئی چیز ہوتی تھی میں اس میٹنگ میں جاتاہی نہیں تھا، میری شہزاداکبرسےسلام دعاہی نہیں تھی توپھر بندےکواپنی عزت پیاری ہوتی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ہم سیاست کرتے ہیں اور زلفی بخاری جیسے بعض لوگ شاطر ہیں جوتعلقات بناتے ہیں، ان تمام وجوہات کے باوجود اپنی اتھارٹی کو چیلنج نہیں کرنے دیا، اتنا بھولا نہیں ہوں.
سابق وزیر نے بتایا کہ میرےچلے کےبعد لوگوں نے فون کرنا بھی چھوڑدیاتھا، جس لال حویلی میں روزانہ 2 چار سو بندہ آتا تھا وہاں اب 20 لوگ آتے ہیں۔