سکیورٹی فورسز اور پولیس نے پشاور کے علاقے حسن خیل میں انٹیلی جنس اطلاعات کی بنیاد پر خفیہ آپریشن کیا۔ جس کے نتیجے میں دہشت گرد کمانڈر عبدالرحیم سمیت 3 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ جب کہ فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے 2 جوان اور سی ٹی ڈی کے 2 افسران شہید ہوگئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آپریشن علاقے میں انتہائی مطلوب دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاعات پر کیا گیا، اس دوران سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
فائرنگ کے شدید تبادلے میں ہائی ویلیو دہشت گرد کمانڈر عبدالرحیم سمیت 3 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ دہشت گردوں کے قبضے سے بڑی تعداد میں اسلحہ اور بارود برآمد کیا گیا۔
دہشت گرد کمانڈر عبدالرحیم قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھا، اس کے سر کی قیمت 6 ملین رکھی گئی تھی۔ ہلاک ہونے والا دہشت گرد کمانڈر عبدالرحیم ، کیپٹن حسین جہانگیر شہید اور حوالدار شفیق اللہ شہید پر حملوں سمیت سکیورٹی فورسز پر متعدد حملوں میں ملوث تھا۔
آپریشن کے دوران فائرنگ کے شدید تبادلے میں پاک فوج کے چار جوان بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوئے، شہید ہونے والوں میں پاک فوج کے سپاہی محمد ادریس، سپاہی بادام گل شامل ہیں۔ شہداء میں سی ٹی ڈی خیبر پختونخوا کے سب انسپکٹر تاج میر شاہ اور اسسٹنٹ سب انسپکٹر محمد اکرم بھی شامل ہیں۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ افواج پاکستان دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ شانہ بشانہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔ ہمارے بہادر جوانوں کی یہ قربانیاں ہمارے عزم کو مزید تقویت دیتی ہیں۔
واضح رہے کہ منگل کو بھی خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا۔ جس کے نتیجے میں کیپٹن محمد اسامہ شہید ہوگئے تھے جب کہ 2 دہشتگرد ہلاک ہوئے۔
منگل کو ہی ایک دوسرے واقعے میں ضلع جنوبی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا۔ جس میں 3 جوان بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے تھے۔