خیبر پختون خواہ کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ بجلی گیس اور تیل کے پیداوار خیبر پختون خواہ کی ہے لیکن ائینی طور پر انہیں اس کا حق نہیں مل رہا اور یہ مقدمہ اپنے صوبے کے لیے ہمیں مل بیٹھ کر لڑنا ہے جب میں نے حلف اٹھایا تو میں نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ میں صوبے اور وفاق کے درمیان اختلافات کو ختم کر کے پل کا کردار ادا کروں گا اور صوبے کا حق حاصل کرنے کے لیے کوشش کروں گا اور میری ابھی بھی یہی کوشش ہے کہ اپنے صوبے کا حق حاصل کروں جب عمران خان وزیراعظم تھے تو صوبے سے کسی نے بھی اپنا حق نہیں مانگا لوگ اپنی نوکریاں بچاتے رہے
پشاور پریس کلب میں سینیئر صحافی بخت زادہ کی والدہ کی وفات پر فاتحہ خوانی اور دعا کے بعد پریس ٹاک کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب گندم کی باری اتی ہے تو پنجاب ہماری لیے گندم بند کر دیتا ہے لیکن ہم گیس اور بجلی بند نہیں کرنا چاہتے ہم اپنا حق لینا چاہتے ہیں اور انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندے مل کر اپنا ایک مقدمہ وفاق کے سامنے پیش کریں گے اور میں اس کی سربراہی کروں گا ان کا کہنا تھا کہ بنوں کے حالات پر کسی کو بھی سیاست نہیں کرنی چاہیے اور مل بیٹھ کر یہ مسئلہ حل ہونا چاہیے صوبے میں امن و امان کے قیام کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اٹھویں ترمیم کے بعد امن و امان کی ذمہ داری صوبے کی ہے خیبر پختون خواہ میں نے سی ایم کے ساتھ مل بیٹھ کر صوبے کی بہتری کے لیے بات کرنے اور وفاق سے اپنا حق لینے کی بات کی تو مجھے کمزور شخص سمجھا گیا نہ تو میں کمزور ہوں اور نہ میری پارٹی کمزور ہے بلکہ میں اپنے صوبے کے لیے بھلائی کے لیے کام کرنا چاہتا تھا اور چاہتا ہوں انہوں نے کہا کہ گزشتہ 15 سال سے خیبر پختون خواہ میں کیا بہتری ائی ہے کھیلوں کے میدان غیر اباد ہیں یونیورسٹیاں بند ہو رہی ہیں 34 میں سے 26 یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر نہیں ہیں اگر اپ مقابلہ کرنا چاہتے ہیں تو سندھ اور پنجاب کے ساتھ صحت مند مقابلہ کریں ڈیٹا پہ بات کریں کہ کتنے لوگ پچھلے سالوں میں سندھ علاج کے لیے گئے اور بلوچستان اور پنجاب گئے خیبر پختونخوا سے اور کتنے لوگ وہاں سے صحت کی سہولیات کے لیے خیبر پختون خواہ ائے انہوں نے کہا بجٹ پہ بات کریں تو بھی سندھ اور پنجاب سے خیبر پختون خواہ کا تعلیمی اور صحت کا بجٹ بہت کم ہے زبانی جمع خرچ کی بجائے صحت مند مقابلہ اور موازنہ کریں انہوں نے کہا کہ اگر وسائل کی بات بھی کریں تو سندھ نے تو کبھی بھی تنخواہوں کا رونا نہیں رویا اور خبر پختون خواب میں ہر روز سرکاری ملازمین کے تنخواہ ہیں کی رقم نہ ہونے کا رونا رویا جاتا ہے انہوں نے کہا ک 2009 میں اصف علی زرداری کے دور میں این ایف سی ایوارڈ دیا گیا انہوں نے کہا کہ ہم ائین اور قانون کو ماننے والوں کے ساتھ بیٹھ کے بات کریں گے وزیراعلی کو چاہیے تھا کہ بہت پہلے بنو ں میں جا کر یہ معاملات نمٹاتے اور معاملات کو حل کرتے انہوں نے کہا کہ امن و امان کے لیے پاکستان کے ہر شہری نے ،پاک فوج نے پولیس نے اپنا کردار ادا کیا اور قربانیاں دی ہیں انہوں نے کہا کہ وزیراعلی خیبر پختون خواہ کا کہنا ہے کہ وہ انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں جہاں ججز اغوا ہو رہے ہیں فوج اور پولیس کے جوان شہید ہو رہے ہیں وہاں پر وزیراعلی کا کہنا ہے کہ میں خود بھتا دیتا ہوں جس صوبے کا سربراہ اس طرح کی بات ک کریں تو پھر وہاں امن و امان کی کیا صورتحال ہوگی