پشاور بی آرٹی منصوبے پر 61392 ملین روپے سے زائد خرچ ہوئے : محکمہ بلدیات کا خیبرپختونخوا اسمبلی کو جواب

خیبر پختونخوا اسمبلی اجلاس میں ڈی آئی خان سے پیپلز پارٹی کے رکن احسان اللہ میانخیل کے ضلع میں غیر فعال ٹیوب ویلوں سے متعلق سوال قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا، پی پی رکن نے کہا ک انہون نے محکمہ ابنویشی سے حلقہ پی کے 115میں فعال اور غیر فعال واٹر سپلائی منصوبون سے متعلق پوچھا تھا جس کا درست جواب نہیں دیا گیا، رکن اسمبلی نے کہ کہ وہ ایوان میں اپنے حلقے میں پینے کے پانی کی قلت کے مسئلے کو بارہا اتھا چکے ہیں لیکن صوبائی ئی حکومت اور بلخصوص محکمہ آبنویشی نے اس کا سنجیدگی سے نوٹس نہیں لیا ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ یہ صرف ان کے حلقے کا نہیں پورے ضلع ڈی آئی خان کا مسئلہ ہے، انہون نے مطالبہ کیا کہ معاملہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کیا جائے، جس پر اسپیکر نے ایوان کی منظوری سے سوال قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا،

پیپلز پارٹی کے احمد کنڈی کے پی ڈی اے سے سال 2012سے 2022تک ریٹائر ہونے والے گریڈ ایک سے 16اور گریڈ 16سے گریڈ 17تک کے ملازمین کی تعداد اور ان کی کی گئی ادائیگی سے متعلق سال کے جواب میں بتایا گیا کہ مذکورہ عرصے کے دوران گریڈ ایک سے 16کے 211ملازمین کو ریٹائرمنٹ پر 42880691روپے جبکہ گریڈ 17سے 19کے 49ریٹائرڈ ملازمین  کو 45884431روپے کی ادائیگیان کی گئی ہیں،

احمد کنڈی کے ایک اور سوال کے جواب میں محکمہ بلدیات کی جانب سے فراہم کردہ جواب میں کہا گیا ہے کہ پشاور رپیڈ بس سروس بی آرٹی ارو جنرل بس سٹینڈ الگ الگ منصوبے ہیں، بی آرٹی پر ایشین ڈیولپمنٹ بنک اور صوبائی حکومت کے ابتک 61392.92ملین روپے جبکہ جنرل بس سٹینڈ کی تعمیر پر ابتک 2163ملین روپے خرچ ہوئے ہیں،،ڈی آئی خان موٹروے منصوبے پر پیشرفت سے متعلق احمد کنڈی کے  سوال کے جواب میں وزیر قانون نے کہا کہ یہ بہت اہم منصوبہ ہے، جس پر کام ابھی ابتدائی مراحل میں جاری ہے، انہون نے کہا کہ یہ چونکہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی بنیاد پر تعمیر ہوگی اس لئے یہ منصوبہ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں ظاہر نہیں کیا گیا، انہون نے منصوبے پر کئی فرمون پر دلچسپی ظاہر کی ہے اور 30جون 2025تک ٹینڈر ایوارڈ ہوگا، اور کنٹریکٹ لینے والی کمپنی اگلے 6ماہ میں منصوبے پر کام شروع کرنے کا پابند ہے، انہوں نے مزید کہا کہ توقع ہے کہ 31دسمبر 2025تک ڈی آئی خان منصوبے پر تعمیراتی کام کا باقاعدہ اغاز ہوگا،احمد کنڈی کے ایک اور سوال کے جواب میں وزیر زراعت نے یقین دلایا کہ گنے کی کاشت سے متعلق حکمت عملی مرتب کرتے وقت رکن اسمبلی کو مشاورت کے عمل میں شامل کیا جائیگا۔مسلم لیگ ن کی رکن ثوبیہ شاہد نے محکمہ مواصلات وتعمیرات کی جانب سے سرکاری ملازمین کے لئے تعمیر شدہ کالونیون کی مینٹیننس کے سلسلے میں سوال کے جواب کو ناکافی اور حقیقت کے منافی قرار دیکر اسپیکر سے سوال قائمہ کمیٹی کے سپرد کرنے کا مطالبہ کیا، اسپیکر نے ایوان کی منظوری سے سوال قائمہ کمیٹی کے سپرد کردی