وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک میں کاروبار اور سیاحت کے فروغ دینے کے لیے 126 ممالک کے تاجروں، سرمایہ کاروں اور سیاحوں کو بغیر فیس کے 24 گھنٹے کے اندر آن لائن نظام کے تحت ویزے جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے بیرونی سرمایہ کاروں، کاروباری برادری اور سیاحوں کے لیے ویزا کے حصول کو سہل اور آسان بنانے کے حوالے سے کہا کہ وفاقی حکومت نے ملک میں بیرونی سرمایہ کاری، کاروباری سرگرمیوں اور سیاحت کے فروغ کے حوالے سے اہم قدم اٹھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی وزارت داخلہ اور دیگر متعلقہ وزارتوں نے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے ویزہ رجیم میں نرمی کی ہے جو کہ ایک انتہائی مثبت پیشرفت ہے اور گلف کنٹریز کونسل کے ممالک کے کاروباری شخصیات کے لیے پاکستان میں ویزا فری انٹری کی منظوری دی گئی ہے جس کی بدولت خلیجی ممالک سے پاکستان میں سرمایہ کاری اور کاروبار کے مواقع مزید بڑھیں گے۔
وزیراعظم نے کہاکہ 126 ممالک کے تاجروں، سرمایہ کاروں اور سیاحوں کو 24 گھنٹوں کے اندر آن لائن نظام کے تحت ویزا جاری کیے جائیں گے اور ان 126 ممالک کے تاجروں اور سیاحوں کو ویزا فیس سے استثنیٰ دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ویزا پالیسی میں نرمی کے فیصلے سے پاکستان غیر ملکیوں کے لیے کاروبار اور سیاحت کے حوالے سے ایک پر کشش مقام بن جائے گا۔
انہوں نے مذہبی سیاحت میں بہتری کے لیے تیسرے ملک کا پاسپورٹ رکھنے والے سکھ یاتریوں کے لیے ویزا آن ارائیول کی سہولت کی الگ سے سب۔کیٹگری کی منظوری بھی دی ہے جبکہ کراچی، لاہور اور اسلام آباد کے ہوائی اڈوں پر الیکٹرانک گیٹس کا ای نظام کا نفاذ کیا جا رہا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ویزا پالیسی میں نرمی سے معیشت مستحکم ہو گی، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو گا کیونکہ پاکستان میں بہت سے مذاہب کے مقدس مقامات موجود ہیں اور گلگت بلتستان سمیت ملک کے دیگر شمالی علاقے سیاحوں کے لیے جنت ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نئی ویزا رجیم پر عملدرآمد کا جائزہ لینے کے حوالے سے وفاقی وزارت داخلہ میں ایک ڈیش بورڈ بھی قائم کیا جائے گا جو کہ ان ممالک کے حوالے سے ویزا فری اینٹری، بزنس ویزا لسٹ اور ٹورسٹ ویزا آن ارائیول کی نگرانی کرے گا اور جائزہ رپورٹ فراہم کرے گا۔