پشاور ہائیکورٹ نے صوبائی حکومت کو تمباکو کمپنیوں کے خلاف کارروائی سے روکتے ہوئے جواب طلب کر لیا ۔
صوبائی حکومت کی جانب سے خام تمباکو پر ایکسائز ڈیوٹی نافذ کرنے اور تمباکو کی گاڑیاں روکنے کے معاملے میں اہم پیشرفت سامنے آگئی، پشاور ہائیکورٹ نے صوبائی حکومت کو تمباکو کمپنیوں کے خلاف کارروائی سے روکتے ہوئے جواب طلب کر لیا ہے ۔
پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس شکیل احمد پر مشتمل دو رکنی بنچ نے خام تمباکو پر صوبائی ایکسائز ٹیکس عائد کرنے کے خلاف کیس کی سماعت کی جس کے دوران وکیل درخواست گزار نے عدالت کو تبایا کہ صوبائی حکومت نے حالیہ بجٹ میں خام تمباکو پر 50 روپے فی کلو ایکسائز ڈیوٹی عائد کی ہے جبکہ تمباکو پر وفاقی حکومت 390 روپے فی کلو پہلے ہی ایکسائز ڈیوٹی وصول کررہی ہے۔
وکیل نے موقف اختیار کیا کہ آرٹیکل 142 کے مطابق وفاقی حکومت کے ٹیکس لیتے ہوئے صوبائی حکومت وہ ٹیکس وصول نہیں کر سکتی ۔
عدالت نے صوبائی حکومت کو تمباکو کمپنیوں کے خلاف کارروائی سے روکتے ہوئے جواب طلب کر لیا ۔