خیبرپختونخوا میں سرکاری ملازمین کے اغوا اور آئی ای ڈی حملوں کا خدشہ

خیبر پختونخوا میں سرکاری ملازمین کے اغوا اور آئی ای ڈی حملوں کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

ڈی آئی خان میں ٹانک روڈ پر گزشتہ دنوں ججز کے قافلے پر حملے کے بعد مزید حملوں کا خدشہ ہے، اس حوالے سے محکمہ داخلہ میں باضابطہ مراسلہ جاری کردیا۔

محکمہ داخلہ کی جانب سے آئی جی، تمام انتظامی سیکرٹریز، کمشنر ڈی آئی خان ڈویژن اور ٹانک کو جاری کیے گئے مراسلے میں کہا گیا کہ ڈی آئی خان میں ٹانک روڈ پر ججز کے قافلے پر حملے کے بعد مزید حملے کیے جانے کا خدشہ ہے۔

مراسلے کے مطابق دہشت گردسرکاری ملازمین کو تاوان کی غرض سے اغوا اور آئی ای ڈی حملے کرسکتے ہیں۔

محکمہ داخلہ نے مراسلے میں تمام سرکاری اداروں کی گاڑیوں کی نمبر پلیٹ تبدیل کرنے سمیت سفر کے اوقات میں تبدیلی لانے کی ہدایت کی ہے۔

محکمہ داخلہ کے مطابق ڈیرہ روڈپر سرکاری اور بینک گاڑیوں کو مزید نشانہ بنائے جانے کا خدشہ ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ٹانک میں ججز کے قافلےپر حملے میں اسکواڈ میں شامل 2 پولیس اہل کار شہید ہو گئے تھے، پولیس کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان اور ٹانک کے سنگم پر ایڈیشنل جج ٹانک حسنین، ایڈیشنل سیشن جج ساؤتھ اور سینئر سول جج مہ جبین کے قافلے پر حملہ کیا گیا تھا۔