خیبرپختونخوا کے سابق وزیر برائے کمیونیکیشن اینڈ ورکس شکیل خان نے عمران خان کی ہدایت پر قائم کی گئی گڈ گورننس کمیٹی کو بیڈ گورننس کمیٹی قرار دیدیا۔
برطرف صوبائی وزیر شکیل خان کا کہنا تھا کہ مجھ پر لگائے گئے کرپشن کے الزامات کی جوڈیشل انکوائری کی جائے، میں اپنے اوپر لگے الزامات سے متعلق نیب انکوائری کے لیے بھی تیار ہوں۔
خیبر پختونخوا میں بدعنوانی کے خاتمے کے لیے عمران خان کی ہدایت پر قائم کی گئی کمیٹی سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ یہ گڈ نہیں بلکہ بیڈ گورننس کمیٹی ہے۔
سابق صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ عارف علوی نے بانی پی ٹی آئی سے جلد ملاقات کرانے کی یقین دہانی کرائی ہے، عمران خان کو ملاقات میں سب بتاؤں گا، 8 ستمبر کے جلسے تک خاموش ہوں، جلسے کے بعد مؤقف عوام کے سامنے رکھوں گا۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کابینہ کے سابق رکن اور صوبائی وزیر کمیونیکیشن اینڈ ورکس شکیل احمد خان نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور پر محکمے میں مداخلت اور بیڈگورننس کے الزامات عائد کرتےہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا تھا۔
شکیل خان نے الزام عائد کیا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کسی اور کے اشاروں پر کام کر رہے ہیں، صوبائی حکومت اپنے بنیادی اصولوں اور وعدوں پر سمجھوتا کر رہی ہے، حکومت اپنے اصولی مؤقف سے پیچھے ہٹ گئی ہے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ شکیل خان نے استعفیٰ نہیں دیا بلکہ میں نے انہیں فارغ کیا ہے۔
یاد رہے 8 فروری کے الیکشن میں کامیابی اور خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت قائم ہونے کے بعد عمران خان کی ہدایت پر صوبے میں بدعنوانی کے خاتمے کے لیے بریگیڈیئر ریٹائرڈ مصدق عباسی، سابق گورنر شاہ فرمان اور قاضی انور ایڈوکیٹ پر مشتمل 3 رکنی گڈگورننس کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔