پشاور ہائیکورٹ نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو گرفتار کرنے سے روک دیا

پشاورہائیکورٹ نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کو گرفتارکرنے سے روک دیا۔

تفصیلات کے مطابق پشاور ہائی کورٹ کے مشتمل دو رکنی بینچ نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی درخواست پر سماعت کی، عدالت نے وزیر اعلی خیبرپختونخوا کی راہداری ضمانت منظورکرلی۔ پشاور ہائیکورٹ نے علی امین گنڈا پور کو متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیدیا۔

ایڈوکیٹ جنرل کی جانب سے عدالت سے ایک ماہ سے زائد راہداری ضمانت  کی مہلت کی استدعا کی گئی تھی، وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ گزشتہ مقامی عدالت سے وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے، وزیراعلیٰ ابھی 100 سے زائد کیسز میں ضمانت لے چکے ہیں، ایک کیس ختم ہوتا ہے تو دوسرا نکال لیا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد کی مقامی عدالت نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔ ایس ایچ او تھانہ بھارہ کہو کو ملزم کو کل گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دے دیا گیا۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف اسلحہ اور شراب برآمدگی کیس کی سماعت سول جج شائستہ خان کنڈی نے کی، عدالت نے علی امین گنڈاپور کی طبی بنیادوں پر حاضری معافی کی درخواست مسترد کرکے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔

حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ وکیل نے آج علی امین گنڈاپور کی عدالت پیشی کی یقین دہانی کرائی تھی، علی امین آج بھی پیش نہ ہوئے،حاضری سے استثنٰی کی درخواست بھیج دی، حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کے ساتھ میڈیکل سرٹیفیکیٹ بھی لگایا گیا، ریکارڈ سے معلوم ہوتا ہے کہ علی امین گنڈاپور کئی سماعتوں پر نہیں آئے۔

عدالت کا کہنا ہے کہ متعدد مواقع دینے کے باوجود علی امین 342 کابیان ریکارڈ نہیں کروارہے، علی امین گنڈا پور کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کی جاتی ہے، علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے جاتے ہیں، ایس ایچ او تھانہ بارہ کہو ملزم کو گرفتار کر کے 5 ستمبر کو عدالت میں لائیں۔