مشرقی افریقی ملک کے صدر پر قاتلانہ حملہ

مشرقی افریقی ملک کوموروس کے صدر ازالی اسومانی پر حملہ آور نے چاقو سے حملہ کیا، جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگئے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق صدر ازالی اسومانی پر مذہبی رہنما کے جنازے میں شرکت کے دوران چاقو سے حملہ کیا گیا، جس سے انہیں متعدد زخم آئے۔

رپورٹس کے مطابق ایک شہری بھی صدر ازالی اسومانی کو بچاتے ہوئے زخمی ہوا ہے جبکہ سکیورٹی فورسز کی جانب سے حملے کرنے والے شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

مشرقی افریقی ملک کوموروس کے حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ صدر ازالی اسومانی کو چاقو حملے میں سنگین نوعیت کی چوٹیں نہیں آئیں، انہیں طبی امداد کے بعد گھر منتقل کیا جاچکا ہے۔

دوسری جانب کانگو کی فوجی عدالت نے بغاوت کے الزام میں امریکی اور برطانویوں سمیت 37 افراد کو موت کی سزا سنا دی۔

ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو کے صدر کا تختہ الٹنے کی کوشش کے الزام میں جمعہ کو فوجی عدالت نے سینتیس افراد کو سزائے موت سنا دی ہے، جن میں ایک برطانوی، ایک کینیڈین، ایک بیلجیئم شہری اور 3 امریکی شہری بھی شامل ہیں۔

امریکی شہریوں میں سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں مارے گئے سیاست دان کرسچن ملنگا کا بیٹا مارسیل ملنگا، مارسیل کا دوست ٹائلر تھامسن (جو یوٹاہ میں اس کے ساتھ ہائی اسکول فٹ بال کھیلتا تھا، اور دونوں کی عمر 20 سال ہے)، اور بنجمن زلمان پولون (کرسچن ملنگا کا کاروباری ساتھی) شامل ہیں۔

ان افراد پر الزام تھا کہ انھوں نے مئی میں صدارتی محل اور صدر کے ایک اتحادی سیاست دان کے گھر پر حملہ کیا تھا، فوجی عدالت نے 14 افراد کو رہا کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ کانگو میں حکومت کا تختہ اُلٹنے کی کوشش 19 مئی کو کی گئی تھی۔