خیبرپختونخوا کے صوبائی وزیر ظاہر شاہ طورو نے اعلان کردیا ہے کہ وفاقی حکومت جو مرضی کر لے، خیبر پختونخوا حکومت افغانستان سے بات ضرور کرے گی۔
صوبائی وزیر ظاہر شاہ کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا کا افغانستان سے بات کرنے کا فیصلہ حتمی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کسی سے مذاکرات کرنے کی اہل ہی نہیں ہے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ پنجاب حکومت جب مختلف ممالک کے سفیروں سے ملاقات کرتی ہے تب ان کو خارجہ پالیسی کیوں یاد نہیں رہتی؟
واضح رہے کہ اس سے قبل وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے کہا تھا کہ اعلان کرتا ہوں کہ خود افغانستان سے بات کروں گا اپنی پالیسیاں اپنے گھر میں رکھو، میں بحثیت صوبہ افغانستان سے بات کروں گا، وفد بھیجوں گا، افغانستان کے ساتھ بیٹھ کر بات کروں گا اور مسئلہ حل کروں گا۔
بعد ازاں افغانستان کے قونصل جنرل وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور سے ملاقات کیلئے پہنچے تھے، دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں مختلف امور پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا تھا۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور وزیر دفاع خواجہ آصف نے علی امین گنڈاپور کے افغانستان سے براہ راست مذاکرات کے بیان کو وفاق پر حملہ قرار دیدیا تھا۔
قومی اسمبلی اجلاس میں اظہارخیال کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کے پی کا افغانستان سے براہ راست مذاکرات کا بیان وفاق پر حملہ ہے، وزیر اعلیٰ کے پی کا افغانستان سے خود مذاکرات کا کہنا زہر قاتل ہے انہیں اس طرح کی بات نہیں کرنی چاہیے تھی، کوئی صوبہ براہ راست کسی ملک سے مذاکرات نہیں کرسکتا۔