خیبرپختونخوا کے ضلع دیامر کے نیات گاؤں کے قریب مالڈوکس گاؤں میں خوفناک آگ لگنے کے باعث لکڑی کے 40 سے زیادہ گھر جل کر تباہ ہوگئے۔
جمعے کو لگنے والی آگ کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا، فوری طور پر کسی انسانی جانی نقصان کی اطلاع بھی نہیں موصول ہوئی تاہم سیکڑوں رہائشی آگ میں اپنا تمام سامان ضائع ہونے کے بعد کھلے آسمان تلے رات گزارنے پر مجبور ہوگئے۔
مقامی حکام کے مطابق آگ دور دراز واقع ایک گاؤں میں لگی، جو دیامر کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز چلاس سے تقریباً 20 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے، یہ علاقہ الگ تھلگ ہے اور اس میں بجلی، سڑک اور مواصلات تک رسائی نہیں ہے۔
گاؤں میں 100 سے زیادہ گھر موجود ہیں جن میں سے زیادہ تر گھر لکڑی کے بنے ہوئے ہیں ، یہ گھر آگ کی لپیٹ میں آگئے جبکہ مکینوں نے بتایا کہ وہ رات بھر اپنے طور پر آگ بجھانے کی کوشش کرتے رہے۔
گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے ڈان کو بتایا کہ وزیراعلیٰ گلبر خان نے آگ لگنے کی وجہ جاننے کے لیے مکمل تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ متاثرہ رہائشیوں کو بحالے کے لیےامداد دی جائے گی، وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر علاقے میں خیمے اور دیگر ضروری سامان بھیج دیا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے نقصان کا جائزہ لینے کے لیے ہفتہ کو جائے وقوعہ کا دورہ بھی کیا، صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے آتشزدگی کو بڑا واقعہ قرار دیتے ہوئے متاثرہ خاندانوں کے لیے معاوضے کا اعلان کیا۔