یمن کے فوجی ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ فوج نے اسرائیل پر ایک نئے ہائپر سونک بیلسٹک میزائل سے حملہ کیا جس نے 2,040 کلومیٹر کا فاصلہ 12 منٹ سے بھی کم وقت میں طے کیا۔
دوسری جانب اسرائیل کی فوج نے دعویٰ کیا کہ میزائل کھلے علاقے میں گرا اور کسی کو نقصان نہیں پہنچا۔ ادھر اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ حوثی باغیوں کو اس حملے کی ”بھاری قیمت“ ادا کرنی پڑے گی۔
تل ابیب سے تقریباً 20 کلومیٹر دور مودین کے ایک ٹرین اسٹیشن پر فائر فائٹرز کو لوڈ اور ٹوٹے ہوئے شیشے کے قریب آگ بجھاتے ہوئے دیکھا۔ نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ حوثیوں کو تل ابیب پر حملے کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔
انہوں نے کہا کہ حوثیوں نے یمن سے زمین سے زمین پر مار کرنے والا میزائل ہماری سرزمین پر داغا، انہیں اب تک معلوم ہو جانا چاہیے تھا کہ ہمیں نقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش کی بھاری قیمت چکانی پڑتی ہے۔
حماس نے حوثیوں کے حملے کی تعریف کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ اسرائیل جب تک غزہ کی پٹی میں ہمارے لوگوں کے خلاف اپنی وحشیانہ جارحیت بند نہیں کرتا، سلامتی سے لطف اندوز نہیں ہو گا۔