مودی سرکار نے الیکشن سے قبل ہی مقبوضہ وادی کو قید خانے میں تبدیل کردیا

سری نگر: بھارت میں اقلیتوں پر مظالم کی داستان بہت لمبی ہے کبھی منی پور میں ریاستی انتہاپسندی تو کبھی مقبوضہ جموں و کشمیر میں ریاستی غنڈہ گردی جاری ہے۔

مقبوضہ وادی میں نام نہاد الیکشن کا دور چل رہا ہے اور پورا علاقہ افراتفری کی لپیٹ میں آگیا۔

بوکھلاہٹ کا شکار مودی سرکار الیکشن میں فتح حاصل کر نے کے لئے کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہیں۔

دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کے دعویدار بھارت نے 10 سال بعد مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے الیکشن سے قبل ہی کشمیری عوام سے آزادیٔ حقِ رائے دہندگی چھیننے کے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔

مودی سرکار نے اپنے دوسرے دورِ اقتدار میں آرٹیکل 370 کو منسوخ کر کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں کبھی نا ختم ہونے والی کشیدگی کا بیج بو دیا۔

بی جے پی کے وزیر داخلہ امت شاہ نے آرٹیکل 370 کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 370 اب تاریخ کا حصہ بن چکا ہے اور یہ اب بحال نہیں کیا جاسکتا۔

اس بیان کے بعد کشمیری عوام میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔