گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے ایک بار پھر وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ناچنے والے گھوڑے میدان میں نہیں دوڑتے، گورنر ہاؤس کے دو پنجرے خالی ہیں۔
کراچی میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی سالگرہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنرکے پی فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا ہم نے 2008 سے 2013 تک دہشتگردی سے جنگ لڑی اور صوبے کو پُرامن بنایا، آج خیبرپختونخوا کا جنوبی علاقہ نوگو ایریا بنا ہوا ہے، حکومت کی رٹ ختم ہو چکی ہے، 600 ارب روپے خیبر پختونخوا میں آئے ہیں،کہاں خرچ ہوئے؟ آج پولیس بےسروسامانی کی حالت میں جنگ لڑ رہی ہے۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا صدر اور وزیر اعظم کو صوبے کی صورتحال سےآگاہ کیا ہے، آج بھی مرض اتنا بڑا نہیں کہ علاج نہ ہو سکے، کچھ دن اور گزر گئے تو خدا نخواستہ یہ مرض لاعلاج نہ ہو جائے، وزیراعلیٰ کا کام ہےکہ امن و امان قائم کریں لیکن امن و امان کی صورتحال پر اسمبلی کا اجلاس نہیں بلایا جاتا، کے پی کا امن و امان اس حکومت کے کنٹرول سے باہرہے۔
افغان سفارتکار کی جانب سے قومی ترانے کے احترام میں کھڑے نہ ہونے کے معاملے پر گورنر کے پی کا کہنا تھا جو پاکستان کے ترانے کی عزت نہیں کرتا میں اس کی عزت نہیں کرتا، وزیراعلیٰ اس قونصل جنرل کا ایسے دفاع کر رہے ہیں جیسے وہاں کے وزیراعلیٰ ہوں، پشتونوں کی یہ روایت نہیں کہ ایسی تقاریر ہوں، محمود اچکزئی سےکہتا ہوں آپ کی مجرمانہ خاموشی سوالیہ نشان ہے۔
گورنر کے پی کا کہنا تھا گورنر راج آئین میں ایک آپشن ہے، یہ لوگ سیاسی شہید بننا چاہتے ہیں لیکن میں نہیں چاہتا کہ سیاسی یتیم سیاسی شہید بنیں۔
فیصل کریم کنڈی کا وزیر اعلیٰ کے پی کا نام لیے بغیر ان پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا ناچنے والےگھوڑے میدان میں نہیں دوڑتے، میرے گورنر ہاؤس میں دو پنجرے خالی ہیں۔
یاد رہے کہ چند روز قبل وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور نے بھی گورنر فیصل کریم کنڈی پر لفظی گولہ باری کرتے ہوئے انہیں ویلا منڈا قرار دیتے ہوئے کہا تھا پرچی پر لگے ہوئے گورنر کو عزت راس نہیں ہے، انہیں گورنر ہاؤس سے اٹھا کر باہر پھینک دیا تو انیکسی یا کرائے کے مکان میں رہیں گے۔