امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ ایران کا حملہ بظاہر ناکام رہا ہے۔
اپنے ایک بیان میں امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ ایران کو حملے کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو امریکا کی مکمل سپورٹ حاصل ہے، امریکا اسرائیل کے دفاع میں مدد کے لیے تیار ہے۔
بائیڈن کا کہنا تھا کہ امریکا نے اسرائیل کے دفاع کے لیے فعال کردار ادا کیا، جبکہ امریکی نیشنل سیکیورٹی ٹیم اسرائیلی حکام سے مستقل رابطے میں ہیں۔
واضح رہے کہ ایران نے گزشتہ روز اسرائیل پر میزائلوں سے حملہ کیا اور دو مرحلوں میں 200 کے قریب میزائل فائر کیے۔
ایرانی میڈیا نے میزائل حملوں کی ویڈیو بھی جاری کی ہے، ایران کا کہنا ہے کہ تل ابیب کے نواح میں 3 فوجی اڈے بھی نشانہ بنے ہیں، اسرائیل کے نیواتم فوجی اڈے پر 20 ایف 35 طیارے تباہ ہوئے ہیں۔
بحیرہ روم میں اسرائیلی گیس پلیٹ فارم پر بھی حملہ کیا گیا، پاسداران انقلاب کا 90 فیصد میزائلوں کا کامیابی سے اہداف کو نشانہ بنانے کا دعویٰ بھی سامنے آیا ہے۔
دوسری جانب اسرائیل فوج نےتصدیق کی ہے کہ وسطیٰ اسرائیل میں کچھ علاقوں پر میزائل گرے ہیں تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ امریکا نے میزائل حملے روکنے میں مدد دی، پینٹاگون نے کہا کہ اسرائیل پر ایران کا تازہ حملہ پچھلے حملے سے دگنا بڑا تھا۔
ایرانی پاسداران انقلاب نے کہا ہے کہ حملہ حسن نصر اللّٰہ اور اسماعیل ہانیہ کی شہادت کا بدلہ ہے، اگر صیہونی ریاست نے ایران پر حملہ کیا تو تباہ کن حملوں کا سامنا کرنا پڑیگا۔
اسرائیل نے حملے کے بعد ایران کو سنگین نتائج کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کو حملے کی بھاری قیمت چکانا ہوگی، جوابی حملے کے وقت اور جگہ کا تعین ہم کریں گے۔
امریکی صدر نے وائٹ ہاؤس میں سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کیا، اجلاس میں ایران کے اسرائیل پر حملےکی صورت میں تیاریوں پر غور کیا گیا، اجلاس میں نائب صدر کاملا ہیرس بھی موجود تھیں۔