امریکی خفیہ ایجنسی نے چین اور ایران سمیت مختلف ممالک میں ’مخبروں‘ کی بھرتیاں تیز کردیں

امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے نے چین، ایران اور شمالی کوریا میں مخبروں کی تعداد بڑھانے کیلئے آن لائن بھرتیوں کا عمل تیز کردیا۔

برطانوی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سی آئی اے نے مینڈرن، فارسی اور کورین زبانوں میں اپنے ایکس، فیس بک، انسٹاگرام، ٹیلی گرام اور لنکڈ ان اکاؤنٹس سمیت ڈارک ویب پر مخبروں کی بھرتیوں سے متعلق پوسٹ شیئر کیں گئیں۔

سی آئی اے کی جانب سے شیئر  کی گئی پوسٹس میں امریکی خفیہ ایجنسی کیلئے مخبری کے خواہشمند افراد کو سی آئی اے سے  رابطہ کیلئے محفوظ طریقہ کار سے متعلق آگاہی دی گئی۔

ایک بیان میں سی آئی اے کے ترجمان نے کہا کہ جاسوسی کے اس محاذ پر روس میں بڑی کامیابی حاصل کرنے کے بعد چاہتے ہیں کہ دیگر اتھاریٹیرین رجیمز میں ہمارے ساتھ کام کرنے کے  خواہشمند افراد کو بھی ہماری دستیابی سے متعلق معلوم ہو سکے۔

سی آئی اے کی جانب سے روس میں مخبروں کی بھرتیاں 2022 میں شروع کی گئی تھیں، اس کیلئے روسی زبان میں سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے اعلان کیا جاری کیا گیا تھا۔

خبر ایجنسی کے مطابق چین کے روس اور ایران سے بڑھتے ہوئے عسکری تعاون کے بعد سی آئی اے کی خفیہ معلومات کے حصول کی بھوک میں بے تحاشہ اضافہ ہو گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق امریکی انٹیلیجنس کمیونٹی میں روس، چین، ایران اور شمالی کوریا کو ’ہارڈ ٹارگٹ‘ سمجھا جاتا ہے کیونکہ ان حکومتوں میں گھس پانا امریکہ اور اس کی اتحادی خفیہ ایجنسیوں کیلئے مشکل ہوتا ہے۔

امریکی خفیہ ایجنسی کے اقدام پر چینی سفارتخانے نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ چینی عوام اور کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کے درمیان خلیج پیدا کرنے کیلئے امریکا جھوٹ پھیلا رہا ہے لیکن وہ اپنے مقاصد میں کبھی کامیابی حاصل نہیں کر پائے گا۔

روس،  ایران اور شمالی کوریا کی جانب سے اس معاملے پر تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔