پاکستان کے مختلف شہروں میں گزشتہ روز صارفین کو انٹرنیٹ کی سست روی کا سامنا کرنا پڑا، جس کی بنیادی وجہ اوور لوڈنگ بتائی گئی ہے۔
ایک موبائل آپریٹرز کے سینئر ایگزیکٹو نے کہا کہ ملک پہلے ہی ویب مینجمنٹ سسٹم کی اپ گریڈیشن کی وجہ سے کم بینڈوتھ کا سامنا کر رہا ہے، جسے عام طور پر ’انٹرنیٹ فائر وال‘ کہا جاتا ہے۔
گزشتہ روز اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کے پیش نظر ملک کے کئی حصوں سے انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا سروسز میں خلل کی اطلاعات موصول ہوئیں۔
نیٹ بلاکس کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران راولپنڈی، اسلام آباد، کراچی اور لاہور سے واٹس ایپ سروسز میں خلل کی اطلاعات موصول ہوئیں۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے ایک سینئر نمائندے نے بتایا کہ پنجاب حکومت نے بھی صوبے کے اہم شہروں میں سیلولر سروسز کی معطلی کی درخواست کی تھی، لیکن اسے مسترد کر دیا گیا۔
پی ٹی اے کے نمائندے نے مزید کہا، ’سیکیورٹی ایجنسیوں کی جانب سے خطرات کے سنگین خدشات کے پیش نظر راولپنڈی اور اسلام آباد کے شہری علاقوں میں سیلولر سروسز کو معطل کر دیا گیا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ٹیلی کام ریگولیٹر نے سیکیورٹی ایجنسیوں کی درخواست پر سیلولر سروسز معطل کی ہیں تاہم پی ٹی اے کسی بھی سیکیورٹی ایجنسی سے تفصیلات یا سیکیورٹی خطرے کی نوعیت کے بارے میں پوچھنے کا ’اختیار نہیں رکھتا‘۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کی درخواست کو مسترد کر دیا گیا کیونکہ ’پنجاب کے کسی شہر میں ایسا کوئی خطرہ نہیں تھا‘۔