پشاور: پی ٹی آئی نے مجوزہ آئینی ترامیم کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔
پی ٹی آئی ایم این شاندانہ گلزار اور ترجمان معظم بٹ ایڈووکیٹ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آئین کو تبدیل کرنے کا خطرناک کھیل کھیلا جارہا ہے، آئینی ترامیم کے خلاف ہم نے آج ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی ہے ہمارا موقف ہے کہ اس وقت پارلیمان مکمل نہیں ہے، عدالت نے وفاق کو سماعت کے لیے نوٹس بھی جاری کردیا ہے۔
معظم بٹ ایڈووکیٹ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے وکلاء اپنے اسیر ساتھیوں کے لیے عدالتوں میں بھی لڑ رہے ہیں، بنیادی حقوق اور قرارداد مقاصد کو سلب کرنے کے لیے آئینی ترمیم کی جارہی ہے، آئینی ترامیم کوئی سیاسی جماعت نہیں اسٹیبلشمنٹ کروا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکمرانی کرنے کا حق کس کو ہے؟ یہ سوال ایک عرصے سے جواب طلب ہے، فوج کا کام سرحدوں کی دفاع کرنا ہے اور آئین کا دفاع سیاست دان کریں گے، ملک کی صورتحال انتہائی خراب ہے اور یہ ترامیم کے پیچھے لگے ہوئے ہیں اور عدلیہ کے حالات ایسے ہیں کہ انصاف ہوتا ہوا نظر نہیں آرہا ہے ہم آئین و قانون کے مطابق ان تمام حالات کا مقابلہ کریں گے۔
شاندانہ گلزار نے کہا کہ ملک میں چند دنوں سے جو فسطائیت ہو رہی نہ ہم نے فلسطین میں دیکھی نہ کشمیر میں، نامکمل ایوان کے باوجود صدر تک کا الیکشن ہوا ، وفاق اور پنجاب میں جعلی حکومتیں بنائی گئیں، قومی اسمبلی سے ہمارے ایم این ایز کو اٹھا کر لے گئے ہم اس کے باوجود بھی پارلیمان میں جا کر بیٹھ گئے، ہمیں وزیر دفاع نے افغانی تک کہہ ڈالا حالاں کہ ہم نے اپنی ہزاروں جانیں امریکی جنگ میں قربان کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کی کوشش ہے کہ آئین کو اتنا بدصورت کردوں کہ اس کا کوئی نام نہ لیں، 56 آئینی ترامیم راتوں رات پاس کرنے کی کوشش کی گئی، بلاول بھٹو کہتے ہیں اگر آئینی عدالتیں قائم نہ کی گئی تو الیکشن نہیں جیت سکتے کوئی اس خوش فہمی میں نہ رہے کہ ہم دوبارہ نہیں آئیں گے، بھارت کے لوگ بغیر ویزا کے آتے ہیں اور ہمیں روکا جارہا ہے۔