نارویجن کی نوبیل کمیٹی نے سال 2024 کا امن کا نوبیل انعام جاپانی تنظیم ’نیہون ہیدانکیو‘ کو دینے کا اعلان کردیا۔
مذکورہ جاپانی تنظیم ایسے افراد نے 1956 میں بنائی تھی جو جاپانی شہروں ہیروشیما اور ناگاساکی پر امریکی بم حملوں کے بعد بچ گئے تھے اور انہوں نے دنیا میں دوبارہ ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کو روکنے کے لیے تنظیم بنائی تھی۔
نوبیل کمیٹی نے جاپانی تنظیم کو امن کا انعام دیتے ہوئے اس کی خدمات کا اعتراف کیا اور کہا کہ ’نیہون ہیدانکیو‘ کی کوششوں سے ہی اب تک ایٹمی ہتھیاروں کا دوبارہ استعمال نہیں ہوسکا۔
اس بار خیال ظاہر کیا جا رہا تھا کہ ممکنہ طور پر امن کا نوبیل انعام منسوخ کردیا جائے گا، کیوں کہ اس وقت دنیا کے متعدد ممالک میں جنگ اور کشیدگی جاری تھی۔
خیال کیا جا رہا تھا کہ فلسطین پر اسرائیلی حملوں، یوکرین پر روسی حملوں سمیت سوڈان، یمن اور دیگر افریقی ممالک میں جاری کشیدگی و تنازعات کی وجہ سے امن کا نوبیل انعام منسوخ کیا جائے گا۔
تاہم ناروے کی نوبیل کمیٹی نے 11 اکتوبر کو امن کے نوبیل انعام کا اعلان کرتے ہوئے اسے ’نیہون ہیدانکیو‘ کو دے دیا۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ نوبیل انعام کے دیگر تمام انعامات کا اعلان سویڈن کی نوبیل اکیڈمی کرتی ہے جب کہ واحد نوبیل انعام کا اعلان ناروے کی کمیٹی کرتی ہے۔
نوبیل کمیٹی ہر سال اکتوبر کے آغاز میں انعام کے فاتحین کا اعلان کرتی ہے اور جیتنے والوں کو دسمبر میں ایوارڈز فراہم کرتی ہے۔
سات اکتوبر کو کمیٹی نے طب کے نوبیل انعام کا اعلان کیا تھا، اس بار میڈیکل کا انعام دو امریکی ماہرین کو دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔
کمیٹی نے 8 اکتوبر کو فزکس کے انعام کا اعلان کیا، اس بار فزکس کا انعام امریکی اور کینیڈا کے دو سائنس دانوں کو دیا جائے گا۔
کمیٹی نے 9 اکتوبر کو کمیسٹری کے انعام کا اعلان کیا تھا، اس بار کیمیا کا نصف انعام امریکی سائنس دان ڈیوڈ بیکر جب کہ باقی نصف ایوارڈ دو برطانوی ماہرین ڈیمس ہاسابیس اور جان جمپر کو دیا جائے گا۔
کمیٹی نے 10 اکتوبر کو ادب کے نوبیل انعام کا اعلان کیا تھا اور اس بار ادب کا انعام پہلی بار جنوبی کورین خاتون کو دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔