امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے ممکنہ ایرانی میزائل حملوں سے محفوظ رکھنے کے لیے اسرائیل کو امریکا اسے اعلی سطح کے اینٹی میزائل اینٹی میزائل ڈیفنس سسٹم دینے اور فوجی عملے کو تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق پینٹاگون کے پریس سیکریٹری پیٹ رائڈر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی ہدایت پر سیکریٹری دفاع لائیڈ آسٹن نے ٹرمینل ہائی ایلٹیٹیوڈ ایریا ڈیفنس (تھاڈ) سسٹم اور اس سے وابستہ فوجی اہلکاروں کے عملے کو اسرائیل میں تعینات کرنے کی منظوری دی ہے۔
بیان کے مطابق میزائل سسٹم کا بنیادی مقصد ایران کی جانب سے اسرائیل پر یکم اکتوبر اور 13 اپریل کو کیے جانے والے بڑے حملوں کے بعد اسرائیلی فضائی دفاع کو مضبوط بنانا ہے۔
اسرائیلی افواج نے بلیو لائن کو عبور کیا اور مرکزی بیس گیٹ کو ’تباہ‘ کیا، یونیفل
قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ صہیونی فورسز کی تین پلاٹونوں کے بلیو لائن کو عبور کرنے کے بعد اسرائیلی ٹینکوں نے جنوبی لبنان میں اس کی امن فوج کے مرکزی بیس گیٹ کو تباہ کیا۔
اقوام متحدہ کے امن دستوں نے ایک بیان میں کہا کہ صبح 4 بج کر 30 منٹ پر اسرائیلی فوج کے دو ٹینک ان کے مرکزی دروازے کو ’تباہ‘ کرتے ہوئے زبردستی اندر اس داخل ہوئے جب امن دستوں کے فوجی سو رہے تھے۔
لبنان میں اقوام متحدہ کی امن افواج ’یونیفل‘ نے مزید کہا کہ ’اسرائیلی فوجیوں کی موجودگی ہمارے امن فوجیوں کو خطرے میں ڈال رہی ہے، ہمارے رابطے کے طریقہ کار کے ذریعے احتجاج کرنے کے تقریباً 45 منٹ بعد اسرائیلی ٹینک وہاں سے چلے گئے۔‘
رپورٹ کے مطابق صبح 6 بج کر 40 منٹ پر امن دستوں نے اطلاع دی کہ ان کی رہائش سے تقریباً 100 میٹر شمال میں کئی راؤنڈ فائر کیے گئے جو بظاہر کسی قسم کے کیمیکل ایجنٹ کے ساتھ حملہ تھا۔
حفاظتی ماسک پہننے کے باوجود کیمپ میں دھواں داخل ہونے کے بعد 15 امن فوجیوں کو جلد کی جلن اور معدے کے مسائل سمیت مختلف اثرات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ امن دستوں کے فوجیوں کا علاج جاری ہے۔