ڈاکٹر ذاکر نائیک کے لیکچر کے دوران عیسائی لڑکی نے اسلام قبول کرلیا

فیصل آباد میں ممتاز اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کے لیکچر کے دوران عیسائی لڑکی کلمہ پڑھ کر دائرہ اسلام میں داخل ہوگئی۔

ڈاکٹر ذاکر نائیک ان دنوں حکومت پاکستان کی دعوت پر  پاکستان کے دورے پر ہیں جس دوران فیصل آباد میں ان کیلئے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

تقریب کے شرکا میں شامل ثمرین نامی عیسائی لڑکی نے ڈاکٹر ذاکر نائیک سے مذہب تبدیلی کی خواہش کا اظہار کیا۔

عیسائی لڑکی کی خواہش پر ڈاکٹر ذاکر نے ثمرین سے  سوال کیا کہ ’کیا آپ خدا کی وحدانیت کا یقین رکھتی ہیں؟ جس پر عیسائی لڑکی نے اقرار کیا کہ بے شک اللہ ایک ہے‘۔

ڈاکٹر ذاکر نائیک نے عیسائی لڑکی سے  سوال کیا کہ کیا وہ مانتی ہیں کہ محمدﷺ اللہ کے آخری رسول ہیں؟ جس پر لڑکی  نے اثبات میں جواب دیا۔ 

بعد ازاں ثمرین نے بھرے مجمع میں اقرار کیا کہ وہ  بغیر کسی جبر کے اپنی  مرضی سے اسلام قبول کر رہی ہے۔

ثمرین کا کہنا تھا کہ اس نے اپنے اردگرد موجود اسلامی بہن بھائیوں سے متاثر ہوکر دائرہ اسلام میں داخل ہونے کا فیصلہ کیا۔

ثمرین کی  تصدیق کے بعد ڈاکٹر ذاکر نائیک نے لڑکی کو کلمہ شہادت پڑھایا  جب کہ اس دوران پنڈال  ’اللہ اکبر‘ کے نعروں سے گونج اٹھا۔