پشاور ہائیکورٹ نے 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواست خارج کردی

پشاور:

پشاور ہائی کورٹ نے 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف رخواست خارج کردی۔

26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر درخواست پر سماعت چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ اشتیاق ابراہیم اور جسٹس وقار احمد نے کی، جس میں عدالت نے درخواست خارج کردی۔

دورانِ سماعت درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ 26 وی آئینی ترمیم کو غیر آئینی طریقے سے اسمبلی سے منظور کیا گیا۔ جس دن یہ ترمیم لائی گئی اس دن پارلیمان میں ارکان کی تعداد پوری نہیں تھی۔ ترمیم سے آئین کا پورا ڈھانچہ متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل ثنا اللہ نے عدالت میں کہا کہ اس درخواست پر ہمارے کچھ اعتراضات ہیں، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ کو تو اس کیس میں نوٹس جاری نہیں ہوا ابھی۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ درخواست گزار نے پری فائلنگ نوٹس دیا ہے، اس کا ریکارڈ موجود ہے۔ یہ درخواست قابل سماعت نہیں ہے، اس میں چاروں صوبائی حکومتوں کو فریق بنایا گیا ہے۔ ہائیکورٹ اگر اس درخواست گزار کو سنتی ہے، تو پھر چاروں صوبائی حکومت کو نوٹس جاری کرے گی۔ ہائیکورٹ اگر اس درخواست پر فیصلہ کرتی ہے تو پھر پورے ملک کے لیے یہ ہوگا۔ ہائیکورٹ صرف اس صوبے کی حد تک آرڈر کر سکتی ہے۔ سپریم کورٹ میں آئینی بینچ بنا ہے اس میں بھی یہ کیس زیر سماعت ہے۔ یہ اچھا ہوگا کہ درخواست گزار اس کو واپس لیں۔

بعد ازاں عدالت نے واپس لینے کی بنیاد پر عدالت نے درخواست خارج کردی۔