عدالت نے رجب بٹ کو انوکھی سزا سنا دی

ٹک ٹاکر رجب بٹ کو شیر کے بچے کو غیر قانونی طور پر رکھنے پر عدالت نے انوکھی سزا سناتے ہوئے کمیونٹی سروس دینے اور جانوروں کے بارے میں آگاہی دینے کی سزا دی۔

لاہور کے جوڈیشل مجسٹریٹ حامد الرحمٰن نے محکمہ وائلڈ لائف کی جانب سے رجب بٹ کے خلاف درج مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے ریمارکس دیے کہ اس مقدمے میں مؤقف اپنایا گیا کہ ملزم رجب بٹ نے اپنی شادی کے موقع پر شیر کا بچہ بطور تحفہ قبول کیا جبکہ قانون کے مطابق جب تک شیر کا بچہ رکھنے کے حوالے سے متعقلہ محکمے سے لائسنس حاصل نہ کیا جائے اور شیر کا بچہ پالنے کے لیے مناسب اقدامات نہ ہوں تو ایسا اقدام جنگلی جانوروں کے لیے بنائے گئے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ شادی کے موقع پر بھی شیر یا کسی بھی جنگلی جانور کے بچے کو بطور تحفہ قبول نہیں کیا جا سکتا۔ مجرم رجب بٹ نے اپنا جرم تسلیم کیا ہے اور خود کو عدالت کے رحم وکرم پر چھوڑا تھا۔

عدالت نے حکم دیا کہ رجب بٹ ایک سال تک ہر ماہ اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر جانوروں کے حقوق کے تحفظ کے بارے میں ویڈیوز بنا کر اپ لوڈ کیا کریں گے، اگر مجرم اس پر عمل کرنے میں ناکام رہا تو اسے قید کی سزا بھی سنائی جاسکتی ہے۔

عدالت نے کہا کہ رجب بٹ کو اپنے 5 منٹ کے وی لاگ میں جانوروں کے تحفظ اور ان کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا ہوگی، یہ وی لاگ ہر ماہ کے پہلے ہفتے میں پروبیشن آفیسر کی اجازت سے اپلوڈ کیا جائے گا۔