چین‘حیرت انگیز ترقی

 اگلے روز واشنگٹن میں امریکن ائیر لائن کا ایک مسافر جہاز ایک ملٹری ہیلی کاپٹر سے ٹکرا کر پاش پاش ہو گیا اس میں 66 مسافر سوار تھے ہوائی حادثات کے بارے میں ایک ریسرچ بتاتی ہے کہ ان میں نوے فیصد سے زیادہ حادثے    پائلٹوں کی غلطی سے ہوتے ہیں اور ان میں مشین نے  شاذ ہی دھوکہ دیا ہوتا ہے  اکثر حادثات اس وجہ سے بھی ہوتے ہیں کہ پائلٹوں نے  اڑان بھرنے سے سے پہلے اپنی نیند کی کمی پوری نہیں کی ہوتی اور  وہ  حالت خوابیدگی میں ہوتے ہیں ان ابتدائی جملہ ہائے معترضہ کے بعد آتے ہیں دنیا کے موجودہ حالات کی طرف‘دنیااس وقت واقعی برق رفتاری سے بدل رہی ہے چین نے زندگی کے ہر میدان میں جو حیرت انگیز ترقی کی ہے اس نے دنیا کو ورطہ
 حیرت میں ڈال دیا ہے لگ یہ رہا ہے کہ موجودہ صدی بلکہ اگلی صدی بھی چین کی ہی  ہو گی کیونکہ جس جانفشانی سے چین کی کمیونسٹ پارٹی کے کرتا دھرتا ماؤ زے تنگ اور چو این لائی کے افکار اور تربیت پر عمل کر رہے ہیں وہ قابل رشک ہے چین کی کمیونسٹ پارٹی کا یہ خاصاہے کہ اس کی قیادت اس فرد کو ملتی ہے کہ جس نے پارٹی میں نچلی ترین سطح سے اپنا سیاسی کیرئیر شروع کیا ہوتا ہے اور پارٹی کے مختلف کیڈرز میں 20سے
 25سال تک کام کرنے کے بعد کہیں جا کر وہ اوپر کے کیڈر میں پہنچا ہوتا ہے اگر وہاں موروثی سیاست ہوتی تو آج ماؤزے تنگ یا چو این لائی کے خاندان کا کوئی فردچین کا صدر یا وزیر اعظم ہوتا‘روس اور خصوصا ًپیوٹن کی یہ خوش قسمتی ہے کہ انہیں چین جیسے ملک کا سنگ مل گیا ہے جو ان کے لئے ایک مضبوط سہارا ہے‘ آج امریکہ روس کے خلاف کسی قسم کا عسکری اقدام لینے سے پہلے دو مرتبہ سوچے گا کہ کہیں اسے لینے کے دینے نہ پڑ جائیں ماضی میں جب روس اور چین آپس میں اس قدر شیر و شکر نہ تھے کہ جتنے اب ہیں تو امریکہ نے اس کے خلاف جو جارحانہ سیاسی  رویہ اختیارکررکھا تھا وہ آج نظر نہیں آ رہا۔اس وقت سوڈان میں دو برسوں سے زیادہ جاری  خانہ جنگی نے خطرناک صورت اختیار کرلی ہے لاکھوں لوگ بے گھرہو چکے ہیں‘سوڈان کا فزیکل انفراسٹرکچر مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے‘ عوام میں مختلف اقسام کی بیماریوں نے وباء کی شکل اختیار کر لی ہے اقوام متحدہ کے لئے وہاں امن بحال کرنا ایک بہت بڑا کام ہوگا‘اگلے روز امریکہ کی ایک عدالت نے ایک سابق امریکی سینٹر باب مینڈیز کو رشوت خوری کے جرم میں گیارہ برس کی قید کی جو سزا سنائی ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ کس طرح امریکی سینیٹرز غیر ملکی حکومتوں کے لئے امریکہ کے ایوان اقتدار میں لابی کر کے ان کو امریکی مالی امداد کی راہ ہموار کرانے کے واسطے بھاری بھر کم رشوت کھاتے ہیں اور ان تک رسائی حاصل کرنے کے لئے غیر ملکی حکمران یا سیاسی شخصیات کس کس طریقے سے لابیز lobbies  کے ذریعے ان تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں۔