کرنسی،معیشت اور ترقی

دو دنوں کے اخبارات میں دو خبریں آئی ہیں اخبارات کے اندرونی صفحے پر ایک کا لمی خبر ہے وزیر ستان بلا ک میں قدرتی گیس کے بڑے ذخا ئر کی دریافت ہوئی ہے گیس کے نئے ذخیرے کی دریافت سے پاکستان نہ صرف اپنی ضروریات میں خود کفیل ہو گا بلکہ دوسرے ملکوں کو بھی گیس بر آمد کر سکے گا‘ دوسری خبر اخبارات کے پہلے صفحے پر چار کا لمی سر خیوں کے ساتھ نما یاں کر کے لگائی گئی ہے خبر یہ ہے کہ عوامی جمہوریہ چین نے پا کستان کو 2ارب ڈالر قرض کی رقم کی ادائیگی مزید ایک سال کے لئے مو خر کر دی  ہے، اس سے پہلے متحدہ عرب امارات، قطر اور سعو دی عرب کی طرف سے 6ارب ڈالر کی ادائیگی مو خر کرنے کی خبر بھی چار کا لمی سر خیوں میں آئی تھی‘ اس آئینے میں قوم کی پسندیدہ خبروں کا بھی پتہ چلتا ہے اور عوام کی تر جیحا ت کا بھی اندازہ ہوتا ہے‘ اگر قدرتی وسائل کی دریافت والی خو شخبری پہلے صفحے پر چار کا لمی سر خیوں کے ساتھ شائع ہو ئی تو قارئین کی تو جہ حا صل نہیں کر سکتی اس کے
 بجائے قرض کی ادائیگی کا مو خر ہونا یا آئی ایم ایف کے ساتھ نئے قرضے کے لئے مذاکرات کرنا قوم کو اچھا لگتا ہے قارئین بھی اس قسم کی خبر کو تر جیح دیتے ہیں اخبارات بہر حال قومی امنگوں کا ساتھ دیتے ہیں یہی حال ڈالر کے مقا بلے میں پا کستانی کرنسی کے شرح تبا دلے کا ہے اگر کسی روز خبر آجا ئے کہ انٹر بینک یا کھلی ما رکیٹ میں پا کستانی روپیہ کی قدر میں ایک روپیہ اضا فہ ہوا تو ہماری قوم جھوم اٹھتی ہے قوم کے لئے ایسی خبر جذباتی گرم جو شی کا باعث بنتی ہے ڈالر کسی دن 280کے مقا بلے میں 278روپے کا ہوجا ئے تو ہماری خو شی کا ٹھکا نہ نہیں ہوتا ترقی یا فتہ ملک اپنی کرنسی کو سونے کے ذخا ئر میں اضا فہ کر کے استحکام دیتا ہے تازہ ترین اعداد و شما ر دیکھیں تو امریکہ کے خزا نے میں 8133ٹن سونا ذخیرہ کیا گیا ہے یہ اتنی بڑی مقدار ہے کہ یو رپ کے 3طاقتور مما لک ملکر اس کا مقا بلہ کر سکتے ہیں کیونکہ جر منی کے پا س 3363ٹن سونا ہے اٹلی کے پاس 2451ٹن اور فرانس کے پاس 2436ٹن سونا ہے‘ اکیلا ایک ملک امریکہ کے ذخا ئر کا مقا بلہ نہیں کر سکتا، عوامی جمہوریہ چین بڑی طاقت ہے اس کے پاس 2290ٹن سونا ہے روس بھی امریکہ کے ساتھ ہر میدان میں مقا بلہ کر تا ہے امریکہ کے مقا بلے میں اس کے پاس 1950ء ٹن سونا ہے ملکی معیشت میں محفوط ذخا ئر کا ذکر ہوتا ہے تو ڈالر، یو رو، اور سٹر لنگ پا ؤنڈ کی مقدار کے ساتھ سونے کی مقدار کا ذکر لا زماًآتا ہے کیونکہ قیمتوں کے اتار چڑھاؤ  میں سونا بنیا دی کر دار ادا کرتا ہے ٹاپ سکس (Top Six) میں بھا رت، جا پا ن، بر طا نیہ اور برازیل جیسے طا قتور مما لک کا ذکر نہیں آتا کیونکہ ان کے ہاں سونے کے ذخا ئر کی مقدار کم ہے‘ اس تقا بلی جا ئزے کی مدد سے انداز ہ لگا یا جا سکتا ہے کہ طا قتور قوموں کے ہاں معیشت کو پہلی تر جیح کا در جہ حاصل ہوتا ہے اور سونے کے ذخا ئر سے ان کی معا شی طاقت کا پتہ چلتا ہے امریکہ، روس اور چین کے اخبارات کی 50سال پرانی فائلیں دیکھیں تو معلوم ہوتا ہے کہ ہر ملک میں سیا سی حکومت بدلتی ہے، صدر یا وزیر اعظم بدلتا ہے قوم کی معا شی پا لیسی نہیں بدلتی، ہارڈ کرنسی Hard Currencyیا سونے کے ذخا ئر کو سیا سی اکھاڑ ے میں زیر بحث نہیں لا یا جا تا‘ ملک کی معیشت کا کنٹرول آفیسروں کے پاس ہو تا ہے سیا ستدانوں کے ہا تھوں میں نہیں ہوتا، اس لئے سیا سی اتار چڑھا ؤ کا منفی اثر قومی معیشت پر کبھی نہیں پڑتا۔