پشاور: ہائی کورٹ نے فوجی عدالتوں کی جانب سے دی گئی سزاؤں کے خلاف دائر کی گئی تمام 29 درخواستیں مسترد کر دیں۔
جسٹس نعیم انور اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی اور یہ فیصلہ سنایا کہ سزا کا آغاز اس وقت سے ہوگا جب فیلڈ جنرل کورٹ مارشل اس پر دستخط کرے گا۔
درخواست گزاروں کے وکلا نے دلائل دیے کہ ملزمان نے اپنی سزائیں پوری کر لی ہیں، لیکن ان کا کہنا تھا کہ قانون کے مطابق حراست میں گزارا گیا وقت بھی قید کی مدت میں شامل ہونا چاہیے۔
تاہم، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے وضاحت کی کہ خصوصی قوانین کے تحت دی گئی سزاؤں میں یہ رعایت نہیں ملتی۔