پاکستانی اداکارہ اور سوشل میڈیا انفلوئنسر میرب علی سے ہانیہ سے متعلق سوال پر فلم ساز ریحام خان نے اداکار و میزبان علی سفینہ کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر صحافی و مصنف ریحام خان نے ویڈیو شیئر کر کے ناصرف اپنے خیالات کا اطہار کیا ہے بلکہ علی سفینہ کے سوال پر برہمی کا بھی اظہار کیا ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں ایک پوڈ کاسٹ میں میرب علی مہمان تھیں، دورانِ گفتگو میزبان نے اچانک میرب سے سوال کیا کہ کیا عاصم اظہر آپ کے لیے گانے گاتے ہیں؟ اس سے پہلے کہ وہ کوئی جواب دیتیں، میزبان علی سفینہ نے مذاق میں گانے کے بول گنگنائے اور کہا کہ جیسے او ہانیہ وے دل جانیا؟
یہ سن کر میرب علی حیران رہ گئیں، لیکن انہوں نے بردباری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس بات کو نظر انداز کر دیا۔ اگرچہ یہ لمحہ غیر متوقع تھا، لیکن انہوں نے کسی ناخوش گوار ردِعمل کا اظہار نہیں کیا اور گفتگو کو آگے بڑھایا۔
اب ریحام خان نے اس حوالے سے ویڈیو پیغام جاری کیا اور صارفین سے سوال کیا ہے کہ کیا علی سفیہ کا میرب علی کے ساتھ یہ طریقہ کار ٹھیک تھا؟
سوشل میڈیا پر شہیر کردہ ویڈیو پیغام میں ریحام خان نے کہا کہ ایک ویڈیو کلپ کافی وائرل ہو رہا ہے، جس میں ایک کم عمر لڑکی جو شاید ماڈل اور اداکارہ ہیں، لیکن ان کے جو پارٹنر ہیں یا منگیتر ہیں وہ ان کے جتنی مشہور نہیں ہیں۔ اب اگر انٹرویو میں لڑکا بیٹھا ہوتا تو کوئی بات نہیں تھی لیکن ایک بچی کو اس کے پارٹنر کی سابقہ محبت یا ان کے ماضی کے کسی رومانوی قصے کا ذکر کر کے ان کمفرٹیبل محسوس کروایا جائے تو یہ کہیں سے بھی مزاحیہ یا ہنسنے کی بات نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسی کا مذاق اڑانا یا کسی کو شرمندہ کرنا کسی صورت مزاح نہیں بلکہ باعثِ تکلیف ہے۔
فلم ساز کے مطابق اگر کسی نے خفیہ افیئر رکھا ہو یا شادیاں کی ہوں اور آپ اس حوالے سے اس طرح کا مذاق کرتے ہیں تو سمجھ بھی آتا ہے لیکن جس نے کچھ چھپایا نہیں، ہماری نوجوان نسل نے منافقت کی بجائے سب کچھ سامنے رکھا، ان کی نادانی کی افیکشن پر آپ 10 سال بعد بھی انہیں شرمندہ کر رہے ہیں اور یہ لاشعوری طور پر انہیں منافقت کا سبق دے رہے ہیں کہ چیزوں کو خفیہ رکھو، سچے بن کر سب کچھ نہ بتاؤ۔
ریحام خان نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ آپ جن 3 لوگوں پر اٹیک کر رہے ہیں ان میں سے ایک کی خدمات کا اعتراف برطانوی پارلیمنٹ کر رہا ہے جبکہ دوسری چھوٹی بچی ہے، جس سے اس لڑکی کے بارے میں سوال کر کے اس کو شرمندہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ایسا کرکے آپ نے اپنی سوچ دکھا دی، ایسا کرنے سے اس کی نہیں آپ کی تڈلیل ہوئی ہے۔
فلم ساز کے مطابق ایک لڑکی سے اس طرح کے سوال کرنا انہتائی گھٹیا فعل ہے اور جس نے ایسا سوال کیا وہ کوئی اتنے چھوٹے نہیں تھے کہ انہیں معلوم نہ ہو کہ کیا کر رہے ہیں، آپ نئی نسل کو جو سبق دے رہے ہیں وہ غلط ہے اگر یہ سوال کسی تیسرے کے بجائے، جس کا اس سے تعلق ہی نہیں ہے، اس لڑکے سے براہِ راست پوچھا ہوتا تو پھر بھی قابلِ قبول تھا۔
صحافی کا یہ بھی کہنا ہے کہ ماضی میں بھی دیگر لوگوں کے ساتھ یہ سب ہو چکا ہے، میں نے بھی یہ سب برداشت کیا ہے لیکن براہِ کرام نوجوان نسل کے ساتھ ایسا نہیں کریں، ان کو سچا رہنے دیں، اپنے جیسا نہ بنائیں۔