چہل قدمی سے نئی تحقیق کا انکشاف

 دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی سے بچاؤ کیلئے تیز رفتاری سے چہل قدمی نہایت مفید ثابت ہو سکتی ہے۔ معروف طبی جریدے بی ایم جے ہارٹ میں شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ تیز قدمی دل کو صحتمند رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

اس وسیع البنیاد تحقیق میں یو کے بائیو بینک سے حاصل کردہ 4 لاکھ 20 ہزار سے زائد افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا، جن میں سے تقریباً 82 ہزار افراد کے چلنے کی رفتار کے بارے میں مفصل معلومات موجود تھیں۔

تحقیق میں شرکاء کو ان کی چہل قدمی کی رفتار کی بنیاد پر تین گروپوں میں تقسیم کیا گیا: سست (کم از کم 3 میل فی گھنٹہ)، معتدل (3 سے 4 میل فی گھنٹہ) اور تیز (4 میل فی گھنٹہ سے زائد)۔

13 سال پر محیط اس جائزے کے دوران 36 ہزار 574 افراد میں دل کی دھڑکن کی بے ترتیبی کی تشخیص ہوئی۔ نتائج سے پتہ چلا کہ جو افراد تیز قدمی کو معمول بناتے ہیں، ان میں دل کی دھڑکن سے متعلقہ مسائل کا خطرہ 35 سے 43 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔ حتیٰ کہ معتدل رفتار سے چلنے والوں میں بھی یہ خطرہ 27 فیصد تک کم پایا گیا۔

محققین نے اس تحقیق کو مشاہداتی قرار دیا اور واضح کیا کہ مزید سائنسی تجزیہ ضروری ہے، تاہم یہ پہلا موقع ہے جب چہل قدمی کی رفتار اور دل کی صحت کے باہمی تعلق پر اتنے بڑے پیمانے پر تحقیق کی گئی۔