کیا آپ کو بیٹھے بیٹھے کام کرنے کی وجہ سے دن بھر متحرک رہنا مشکل ہو رہا ہے؟ فکر نہ کریں، ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ ہر 45 منٹ میں 10 اسکواٹس کر سکتے ہیں تو یہ آپ کے جسم کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔
بعض ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ یہ روزانہ 30 منٹ کی چہل قدمی سے بھی زیادہ مؤثر ہو سکتا ہے۔ کیا یہ سچ ہے؟
چہل قدمی دل کی صحت کے لیے ایک اچھی سرگرمی ہے اور یہ دائمی بیماریوں کے خطرے کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ تاہم اگر آپ بیٹھے رہنے کی حالت میں مختصر وقفے پر اسکواٹس کرتے ہیں تو یہ بھی بہت فائدہ مند ہو سکتا ہے۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اگرچہ چہل قدمی اور ورزش ضروری ہیں، لیکن زیادہ دیر تک بیٹھے رہنا آپ کی صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے، خاص طور پر خون میں شکر کی سطح پر۔
اس لیے روزانہ مختصر وقفوں میں 10 اسکواٹس کرنا بھی آپ کی صحت کے لیے فائدہ مند ہو سکتا ہے اور اس سے آپ کے گلوکوز میٹابولزم پر مثبت اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
اسکواٹس، جو مزاحمتی ورزش کی ایک قسم ہیں، جسم کے نچلے حصے کے پٹھوں کو متحرک کرتی ہیں، جو گلوکوز میٹابولزم میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
باقاعدگی سے اسکواٹس یا حرکت کے چھوٹے وقفے خون میں شوگر کی سطح کو بہتر کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ اگر آپ اسکواٹس کے علاوہ چہل قدمی یا ایروبک ورزش کو بھی اپنی روزمرہ کی سرگرمیوں میں شامل کریں، تو آپ کو گلوکوز کی سطح کو بہتر بنانے میں مزید مدد ملے گی۔
اگرچہ چہل قدمی کے فوائد مختلف تحقیقاتی مطالعوں سے ثابت ہو چکے ہیں،اسکے برعکس خون میں شوگر کے انتظام میں اسکواٹس کے فوائد ابھی تک دریافت ہو رہے ہیں۔ اسکواٹس کی تاثیر فرد کی مجموعی فٹنس، خوراک، صحت کی حالت اور طرز زندگی پر منحصر ہو سکتی ہے۔
دونوں ورزشیں اہم ہیں، اور ان کا بہترین امتزاج بہترین نتائج دے سکتا ہے۔ ماہرین فٹنس کے نزدیک روزانہ 30 منٹ کی واک اور اسکواٹس کے وقفے دونوں کو شامل کرنے سے ذیابیطس کے مریضوں کو گلوکوز کی سطح کو مستحکم رکھنے میں مدد مل سکتی ہے، ساتھ ہی دل اور پٹھوں کی صحت بھی بہتر ہوتی ہے۔
تاہم، کوئی بھی نیا ورزش کا معمول شروع کرنے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔