حج فراڈ کرنیوالوں کیخلاف سعودی عرب نے کاروائی شروع کردی

سعودی حکام نے حج فراڈ میں ملوث کئی افراد کو جعلی حج اسکیمیں چلانے کے الزام میں گرفتار کیا ہے، جن میں سوشل میڈیا پر جھوٹے حج پیکجز کی تشہیر شامل ہے۔ سعودی وزیر وزارت داخلہ نے جمعہ کے روز اس حوالے سے اہم اعلان کیا۔

رپورٹ کے مطابق ملزمان پر مقدس مقامات پر رہائش اور ٹرانسپورٹ جیسی جعلی سہولیات کی تشہیر، دوسروں کی جگہ حج ادا کرنے کی پیشکش، قربانی کے جانور فروخت اور تقسیم کرنے، اور غیر مجاز حج رسٹ بینڈز بیچنے جیسے الزامات عائد کیے گئے۔

وزارت نے تصدیق کی ہے کہ گرفتار کیے گئے تمام افراد سے قانونی کارروائی مکمل ہونے کے بعد پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

سعودی حکام پہلے ہی واضح کرچکا ہے کہ سعودی عرب میں مقیم افراد کو حج پرمٹ صرف ”نسک“ پلیٹ فارم کے ذریعے حاصل کرنا ہوگا، جب کہ بیرونِ ملک سے آنے والے زائرین کو سعودی حکام سے منظور شدہ حج ویزا ”تصریح“ پلیٹ فارم کے ذریعے حاصل کرنا ہوگا۔

وزارت نے شہریوں اور رہائشیوں پر زور دیا کہ وہ حج کے لیے صرف سرکاری طریقہ کار پر عمل کریں اور کسی بھی مشکوک سرگرمی یا جعلی مہم کی اطلاع دینے کے لیے مکہ، ریاض اور مشرقی علاقوں میں 911 اور دیگر علاقوں میں 999 پر کال کریں۔

حکام نے خبردار کیا ہے کہ لوگ جعلی اشتہارات اور پیشکش سے بچیں اور صرف منظور شدہ ذرائع سے ہی رجوع کریں۔

وزارت حج و عمرہ نے پہلے بھی زور دیا تھا کہ صرف درست حج ویزا کے ذریعے ہی حج سفر ممکن ہے، جو سعودی حکومت کی جانب سے منظور شدہ ایجنسیوں کے ذریعے 80 ممالک میں یا ”نسک حج“ پلیٹ فارم کے ذریعے 126 ممالک کے زائرین کو جاری کیا جاتا ہے۔

سعودی عرب میں رہنے والے افراد کے لیے حج پیکجز کی بکنگ صرف وزارت کی سرکاری ویب سائٹ یا ”نسک“ ایپ کے ذریعے کی جا سکتی ہے۔ ان ذرائع کے علاوہ کسی بھی آفر یا معلومات کو جعلی تصور کیا جائے گا اور وہ سرکاری طور پر منظور شدہ نہیں ہوں گی۔