ہالی ووڈ کے معروف ریپر کا خواتین کی ویڈیوز بناکر انہیں بلیک میل کرنے کا انکشاف

ہالی ووڈ کے معروف گلوکار اور ریپر شان ڈِڈی کومبس خواتین کو جنسی پارٹیوں میں شرکت پر مجبور اور ان کی ویڈیوز کے ذریعے انہیں بلیک میل کرتا تھا۔

غیر ملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ہپ ہاپ کے معروف موسیقار اور کاروباری شخصیت شان ڈِڈی کومبس پر پیر کے روز انسانی اسمگلنگ (سیکس ٹریفکنگ) کے الزامات کے تحت مقدمے کی سماعت شروع ہوئی۔

دوران سماعت، استغاثہ کی وکیل ایملی جانسن نے کہا کہ میوزک کمپنی ’بیک بوائے ریکارڈز‘ کے بانی نے خواتین کو رومانوی تعلقات کے ذریعے پھنسایا، انہیں کئی دنوں تک منشیات کے زیرِ اثر جنسی پارٹیوں میں شرکت پر مجبور کیا، اور پھر ان کی ویڈیوز بنا کر انہیں بلیک میل کرتا رہا۔

انہوں نے عدالت کو مزید بتایا کہ شان ڈِڈی کومبس نے ان خواتین پر حملے کیے جب انہوں نے ان پارٹیوں (فریک آف) میں شرکت سے انکار کیا۔

استغاثہ کے وکیل کا کہنا تھا کہ متاثرہ خواتین گواہی دیں گی کہ کومبس نے باقاعدگی سے تشدد کا نشانہ بناتا تھا اور معمولی باتوں پر شدید غصے میں آ جاتا تھا۔

یاد رہے کہ یہ مقدمہ کومبس کی شہرت کی وجہ سے میڈیا کی شدید توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔

ایملی جانسن نے کہا کہ متاثرہ خواتین اپنی زندگی کے تکلیف دہ لمحات کے بارے میں بتائیں گی، خاص طور پر جو دن انہوں نے منشیات کے زیرِ اثر، مخصوص ملبوسات پہن کر، صرف ملزم کی جنسی خواہشات پوری کرنے کے لیے ہوٹل کے کمروں میں گزارے۔

دوسری جانب، شان ڈِڈی کومبس کے وکیل ٹینی گراگوس نے جوابی بیان میں کہا کہ استغاثہ کی جانب سے کومبس کے رومانوی تعلقات کو غلط رنگ دے کر اسے مجرمانہ تنظیم اور سیکس ٹریفکنگ کے مقدمے میں تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

ٹینی گراگوس نے کہا کہ شان کومبس ایک پیچیدہ انسان ہو سکتے ہیں، لیکن یہ مقدمہ پیچیدہ نہیں، یہ مقدمہ ایسے بالغ افراد کے رضامندانہ فیصلوں پر مبنی ہے جو باہمی رضامندی کے تعلقات میں شامل تھے۔

شان کومبس نے اپنے خلاف ریکٹیرنگ سازش، سیکس ٹریفکنگ اور جسم فروشی کے لیے نقل و حمل سمیت پانچ سنگین الزامات میں عدمِ جرم کی درخواست دی ہے۔ اگر وہ تمام الزامات میں مجرم ثابت ہو جاتے ہیں، تو انہیں کم از کم 15 سال قید کی لازمی سزا اور زیادہ سے زیادہ عمر قید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔