اسرائیل نے عرب وزرائے خارجہ کو مغربی کنارے کا دورہ کرنے سے روک دیا

مصر، اردن، قطر، سعودی عرب، اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ کو فلسطینی صدر کی دعوت پر اتوار کو مغربی کنارے کا دورہ کرنا تھا جسے اسرائیل نے روک دیا ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق عرب وزرائے خارجہ کا کل (اتوار) کو رام اللہ کا دورہ شیڈول تھا تاہم اسرائیل نے مصر، اردن، سعودی عرب اور یو اے ای کے وزرائے خارجہ کو روک دیا۔

اسرائیلی حکام کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ صہیونی ریاست فلسطینی انتظامی دارالحکومت رام اللہ میں ہونے والے مجوزہ اجلاس کی اجازت نہیں دے گا۔

خیال رہے کہ یہ اجلاس ایک بین الاقوامی کانفرنس سے قبل منعقد ہونا تھا، جس کی مشترکہ میزبانی فرانس اور سعودی عرب کریں گے۔

یہ کانفرنس 17 سے 20 جون تک نیویارک میں منعقد ہونے والی ہے، جس میں فلسطینی ریاست کے قیام کے مسئلے پر بات چیت کی جائے گی۔

اسرائیلی حکام کا کہنا تھا کہ عرب وزرائے خارجہ فلسیطینی ریاست کے قیام پر بات چیت کے خواہشمند ہے تاہم فلسطینی ریاست کے قیام کی اجازت نہیں دیں گے۔

اردن کی وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اعلیٰ عرب حکام کے وفد (اردن، مصر، سعودی عرب اور بحرین) کے وزرائے خارجہ نے رام اللہ کا دورہ ملتوی کر دیا ہے کیونکہ ’اسرائیل نے اس میں رکاوٹ ڈالی‘۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ رکاوٹ ’ایک قابض طاقت کے طور پر اسرائیل کی ذمہ داریوں کی واضح خلاف ورزی‘ ہے۔