روم میں ہونے والے کیج وارئیرز 189 کے مکسڈ مارشل آرٹس مقابلے نے دنیا بھر کی توجہ اپنی جانب مبذول کر لی، جب آئرلینڈ کے فائٹر پیڈی میکوری نے اسرائیلی حریف شوکی فراج کو شکست دیتے ہوئے زور و شور سے ’فری فلسطین‘ کے نعرے لگائے۔
ویسٹ بیلفاسٹ سے تعلق رکھنے والے 27 سالہ پیڈی میکوری نے فائٹ کے دوران مکمل غلبہ برقرار رکھا اور متفقہ فیصلہ کے ذریعے کامیابی حاصل کی۔ لیکن اصل توجہ اُس وقت حاصل ہوئی جب انہوں نے اپنے اسرائیلی حریف کو زمین پر گرا کر مارنے کے دوران متعدد بار ’فری فلسطین‘ کے نعرے لگائے، ساتھ ہی کچھ نازیبا الفاظ بھی کہے۔
مقابلے کے بعد پیڈی میکوری نے فلسطینی پرچم لہرا کر ایک بار پھر ’فری فلسطین‘ کا نعرہ بلند کیا۔ سوشل میڈیا پر یہ ویڈیو تیزی سے وائرل ہوگئی، جسے میکوری نے خود بھی اپنے اکاؤنٹس پر ’Street Justice‘ کے عنوان کے ساتھ آئرش اور فلسطینی پرچموں کے ایموجیز کے ساتھ پوسٹ کیا۔
مقامی تماشائیوں نے بھی میکوری کا ساتھ دیتے ہوئے ’فری، فری فلسطین‘ کے نعرے لگائے، جو کہ رِنگ میں گونجتے رہے۔
اس واقعے پر سوشل میڈیا پر ملے جلے ردعمل سامنے آئے ہیں۔ کئی صارفین نے پیڈی میکوری کے اقدام کو سراہا اور اسے فلسطین میں جاری انسانی بحران کی جانب توجہ دلانے کی کوشش قرار دیا، جبکہ بعض حلقوں نے کھیل میں سیاست کو شامل کرنے پر تنقید کی۔
یہ فائٹ ایک ایسے وقت میں ہوئی جب غزہ میں انسانی صورتحال بدترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق غزہ کی 100 فیصد آبادی قحط کے خطرے سے دوچار ہے اور عالمی ادارے نے اسے ’دنیا کی سب سے بھوکی جگہ‘ قرار دیا ہے۔