ایران اسرائیل کشیدگی: کام تیل کی عالمی قیمتوں میں زبردست اضافہ، رسد کی قلت کے خدشات

مشرق وسطیٰ اور دنیا بھر میں بڑھتے جغرافیائی تناؤ اور ایران اسرائیل تنازع کے باعث توانائی کی عالمی منڈی میں شدید ردعمل دیکھا جا رہا ہے۔ بدھ کے روز برینٹ خام تیل کی قیمت مشرق وسطیٰ کے بینچ مارک دبئی کروڈ آئل کے مقابلے میں 3.33 ڈالر فی بیرل کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، جو ستمبر 2023 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔ یہ اعداد و شمار کے ڈیٹا میں ظاہر کیے گئے ہیں۔

تین بڑے عالمی آئل بروکرز نے رائٹرز کو بتایا کہ برینٹ کے اگست کے ایکسچینج فیوچرز فار سویپس (EFS) نے دبئی کے مقابلے میں 3.33 ڈالر کا پریمیم حاصل کیا، جو مارکیٹ میں رسد کی غیر یقینی صورتحال اور قیمتوں کے ڈھانچے کی مضبوطی کو ظاہر کرتا ہے۔

منگل کے روز برینٹ خام تیل کی قیمت میں 4 فیصد سے زائد اضافہ ہوا، جب کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگی صورتحال بدستور برقرار ہے، اگرچہ اب تک بڑے تیل اور گیس کے انفراسٹرکچر پر کوئی براہ راست حملہ نہیں ہوا۔

رسد کی قلت کا خوف اور ”بیکورڈیشن“ کی کیفیت

ماہِ رواں کے آغاز میں برینٹ خام تیل کے پہلے مہینے کے معاہدے اور چھ ماہ بعد کی ترسیل والے معاہدے کی قیمت میں فرق تقریباً دو سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ اس رجحان کو مارکیٹ میں ”بیکورڈیشن“ کہا جاتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ قریبی مدت میں تیل کی رسد کو خطرہ لاحق ہے، اور موجودہ قیمتیں مستقبل کی قیمتوں سے زیادہ ہیں۔

آبنائے ہرمز پر خدشات

مارکیٹ شرکاء خاص طور پر آبنائے ہرمز میں ممکنہ خلل سے متعلق پریشان ہیں، جو دنیا کے کل سمندری تیل کا تقریباً 20 فیصد راستہ ہے۔ مشرق وسطیٰ کے دیگر تیل بینچ مارک، خاص طور پر دبئی، بھی اس کشیدگی سے متاثر ہو کر مہنگے ہو چکے ہیں۔ دبئی کے کیش پریمیم اس ہفتے دو ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔

مشرق وسطیٰ سے ایشیا تیل کی ترسیل مہنگی

دوسری جانب، مشرق وسطیٰ سے ایشیا تیل کی نقل و حمل کے لیے ٹینکروں کے کرایوں میں بھی اضافہ ہو چکا ہے، جس سے عالمی ترسیلی اخراجات میں مزید بوجھ پڑنے کا امکان ہے۔

ایل ایس ای جی کے سینئر آئل اینالسٹ امرل جمیل کے مطابق، ’ای ایف ایس کا فرق جغرافیائی خطرات اور اوپیک کی برآمدات سے متعلق توقعات کے باعث بڑھ رہا ہے۔ جب تک یہ کشیدگی جاری رہتی ہے، قیمتوں میں یہ فرق قائم رہے گا۔‘

توانائی کی عالمی منڈی اس وقت غیر یقینی کی کیفیت میں ہے، اور اگر جنگ کا دائرہ وسیع ہوتا ہے یا آبنائے ہرمز میں رسد متاثر ہوتی ہے، تو خام تیل کی قیمتیں مزید بڑھ سکتی ہیں، جس کا اثر پوری دنیا کی معیشت پر پڑے گا۔