سپریم کورٹ کی جانب سسے یوٹیوب پر پابندی کے عندیے کے بعد پاکستانی سٹارمخالفت میں سامنے آگئے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے یوٹیوب پرپابندی سے متعلق عندیے کے بعد یوٹیوبرز اور فنکاروں نے اپنی اپنی رائے کا اظہار کیا۔
زیادہ ترفنکار یوٹیوب پر پابندی کی مخالفت میں بولتے ہوئے نظر آئے اور سب نے (پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی ) پی ٹی اے کو کچھ مشورے بھی دیے۔
اس متعلق اداکارہ مہوش حیات نے کہا کہ یوٹیوب پرواقعی پابندی لگ جائے گی؟ پھر کیا اس کے بعد ٹوئٹر، انسٹاگرام، فیس بک، نیٹفلکس سمیت واٹس ایپ کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی گا؟۔ اداکارہ نے کہا کہ آزادی اظہاررائے کسی بھی معاشرے کا بنیادی حق ہوتا ہے۔ پاکستان میں سوشل میڈیا کے ذریعے ہی اصل کہانیاں سامنے آتی ہیں اورترقی پسند ریاستوں کو پابندی کا سہارا لینے کی ضرورت نہیں ہونی چاہیئے۔
اداکارعلی بٹ نے انسٹاگرام سٹوری میں کہا کہ پی ٹی اے صرف پابندی ہی کیوں لگاتی ہے، وہ مواد کو کنٹرول کیوں نہیں کرتی؟ انہوں نے کہا فنکاروں سمیت کتنے ہی لوگ ایسے ہیں جو یوٹیوب کے ذریعے نہایت مناسب طریقے سے کماتے ہیں، پابندی سے بہت بہترہے کہ حفاظتی اقدامات پرتوجہ دی جائے۔
اداکارہ زارا نورعباس نے کہا کہ ویسے ہی اس کورونا وبا سے باعث کتنے ہی لوگ ایسے ہیں جو اپنی نوکریاں گنوا چکے ہیں اورپاکستان میں ایسے بہت سے لوگ ہیں جو یوٹیوب کے ذریعے کماتے ہیں، اس صورتحال میں پابندی سے بہتر ہے کہ نا موزوں مواد کو ہٹایا جائے۔