بچپن میں ہولناک حادثے میں دماغی فریکچر کے شکار ہونے کے بعد بھارتی نوجوان طویل ریاضیاتی مسائل پلک جھپکتے ہی حل کردیتے ہیں اور اسی بنا پر انہیں تیز رفتار انسانی کیلکیولیٹر قرار دیا گیا ہے۔
اگر آپ نیلا کنٹھا بھانو پرکاش سے پوچھیں کہ 869،463،853 کو 73 سے ضرب دیا جائے تو جواب کیا ہوگا؟
صرف 26 سیکنڈ بعد انہوں نے جواب دیا 63،470،861،269۔
اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پرکاش طویل حساب کتاب کے سوالات کو چٹکی بجاتے ہی حل کردیتے ہیں اور انہیں بھارت میں دنیا کا تیزترین انسانی کیلکیولیٹر قرار دیا گیا ہے۔ بھانو پرکاش نے بتایا کہ وہ ان مسائل کو جس طرح سے حل کرتے ہیں وہ ’اسٹرکچرل پریکٹس‘ کہلاتی ہے۔ اس میں ایک پیچیدہ سوال کو کئی حصوں میں توڑا جاتا ہے اور اسے حل کیا جاتا ہے لیکن اس دوران ہر سوال کے جواب کو دماغ میں محفوظ رکھنا اورآخری میں ان سب کو جمع کرکے حتمی جواب حاصل کیا جاتا ہے۔ وہ اس سال لندن میں منعقدہ مائنڈ اسپورٹس اولمپیاڈ میں سونے کا تمغہ بھی جیت چکے ہیں۔
2005 میں بھانو کی عمر صرف 5 برس کی تھی کہ وہ اپنے عزیز کی موٹرسائیکل سمیت ایک ٹرک سے ٹکراگئے اور ان کی کھوپڑی چٹخ گئی۔ کئی آپریشن اور 85 ٹانکوں کے بعد ڈاکٹروں نے کہا کہ شاید ان کی دماغی صلاحیت شدید متاثر ہوجائے گی۔ ایک سال تک بستر پر رہنے کے بعد بھانو پرکاش نے شطرنج کھیلنا شروع کردیا اور حساب کتاب کے مسائل حل کرنے لگے۔ اس دوران مسلسل مشق سے ان کی صلاحیتوں میں نکھار آتاگیا۔ سات سال کی عمر میں انہوں نے دماغی ریاضی کے ایک مقابلے میں حصہ لیا اور کامیاب ٹھہرے۔
اب بھانو پرکاش ایک غیرمعمولی قابلیت کے حامل نوجوان ہیں اور اپنی صلاحیتوں سے ہر ایک کو حیران کردیتے ہیں۔