آذربائیجان کے ایک فنکار نے قالین کے خاص ڈیزائنوں سے دنیا کو حیران کردیا ہے۔ ان کی سب سے عمدہ تخلیق وہ قالین ہے جو اوپر سے بالکل درست لگتا ہے لیکن جیسے ہی ہم نیچے دیکھتے ہیں تو ایسا لگتا ہے کہ اس کے رنگ بہہ کر زمین پر پھیل گئے ہیں۔
تاہم یہ کام اتنا آسان نہیں کیونکہ روایتی قالین بافی میں اس کا بہت خیال رکھنا پڑتا ہے اور معمولی غلطی سے سارا کا بگڑ سکتا ہے۔ اس کام کے ماہر محمد فائق پوری دنیا میں مشہور ہوچکے ہیں اور دلکش رنگوں کے ساتھ خوبصورت تخلیقی ڈیزائن بنارہے ہیں۔
وسط ایشیائی ملک آذربائیجان میں قالین بافی کی تاریخ ہزاروں سال پرانی ہے۔ فائق احمد کے ڈیزائن روایتی انداز سے شروع ہوتے ہیں لیکن بعد میں ایسا لگتا ہے کہ ڈیزائن خراب ہوگیا ہے ، کہیں اس کے پکسل بن جاتے ہیں یا رنگ برنگی بھنور کی شکل اختیار کرلیتے ہیں۔ لیکن فائق اس خوبصورتی سے یہ کام کرتے ہیں کہ ہر قالین شہہ پارہ بن جاتا ہے۔
فائق احمد نے ایک قالین کو کچھ اس طرح بنایا ہے کہ اس میں قالین در قالین ایک لامتناہی ڈیزائن کی صورت میں نظر آتا ہے۔ دوسرے ڈیزائن میں قالین خمیدہ دکھائی دیتا ہے اور ایسا بالکل نہیں کیونکہ یہ ایک طرح کا ڈیزائن ہی ہے۔ ناقدین نے ان کے کام کا تازہ رحجان اور حیرت انگیز قرار دیا ہے کیونکہ دیکھنے والا حیران رہ جاتا ہے۔
لیکن ان میں سے بہت کم قالین ہی فروخت کے لیے پیش کئے گئے ہیں کیونکہ فائق احمد کو اپنی ہر تخلیق سے بے پناہ محبت ہے۔