ٹی ٹوئنٹی کرکٹ؛ سلیکشن کے معیار پر انگلیاں اٹھنے لگیں

  قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کیلیے سلیکشن کے معیار پر انگلیاں اٹھنے لگیں جب کہ کئی نوجوان کرکٹرز کو نظر انداز کرتے ہوئے چلے ہوئے کارتوس منتخب کرلیے گئے۔

قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کا 30ستمبر سے ملتان میں آغاز ہوگا، فرسٹ اور سیکنڈ الیونزکا اعلان بدھ کو کیا گیا تھا، 28 سے زائد اوسط سے 5ففٹیز سمیت 802 رنزبنانے والے سمیع اسلم کو سیکنڈ الیون میں رکھا گیا ہے۔

دوسری جانب صرف 13 کی اوسط سے 69رنز اسکور کرنے والے عماد بٹ کو مستقبل کیلیے تیار کرنے کا ارادہ کرتے ہوئے فرسٹ الیون میں شامل کرلیا گیا۔
حیرت کی بات یہ ہے کہ نیوزی لینڈ کیخلاف 2001میں ڈیبیو کرنے والے عمران فرحت ریٹائرڈ کرکٹر ہونے کے باوجود فرسٹ الیون میں جبکہ 24سالہ سمیع اسلم سیکنڈ الیون میں کھیلیں گے، محمد عرفان جونیئر گذشتہ سال محمد عباس سے بہتر پرفارمنس کے باوجود فرسٹ الیون میں جگہ نہیں بنا سکے۔

بلوچستان کی ٹیم میں عمران فرحت کے ساتھ اکبرالرحمان جیسے سینئرز شامل ہیں،انٹرنیشنل سطح پر ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کیلیے ناموزوں سمجھے جانے والے محمد عباس کو بھی جگہ مل گئی، 2 سال پہلے فرسٹ کلاس میں پرفارم نہ کرنے والے صلاح الدین بھی ٹیم میں شامل ہیں۔

گذشتہ سیزن میں بلوچستان کی سیکنڈ الیون کے ٹاپ 5 میں شامل عظیم گھمن اس سال کسی بھی اسکواڈ میں نہیں، ورلڈکپس کیلیے ٹیلنٹ تلاش کرنے کا نعرہ لگانے والے پی سی بی سلیکٹرز نے دیگر کئی چلے ہوئے کارتوسوں سمیت ٹیسٹ اسپیشلسٹ اسدشفیق کو بھی سندھ ٹیم کا حصہ بنا دیا۔

سینئر کرکٹر فواد عالم کو فرسٹ سے سیکنڈ الیون میں دھکیلتے ہوئے کپتان بنانے کی مہربانی کر دی گئی ہے،دوسری جانب عامر خان جیسے باصلاحیت نوجوان بولر کو خیبر پختونخوا کی سیکنڈ الیون میں شامل کیا گیا،اسی طرح کسی وقت مستقبل کی پلاننگ کا حصہ قرار دیے جانے والے دلبر حسین سدرن پنجاب اور سلمان ارشاد ناردرن کی بی ٹیموں میں شامل ہوئے ہیں۔