نئی سلیکشن کمیٹی عاقب جاوید کو کھٹکنے لگی، ان کے مطابق چیف سلیکٹر و ہیڈ کوچ کی مشاورت کے بغیرممبران کا تقرر ہوگیا، سب ایک پیج پر کیسے ہوں گے؟
سابق ٹیسٹ کرکٹر عاقب جاوید نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ چیف سلیکٹر مصباح الحق کہتے ہیں کہ کوچز کی تعیناتی میں ان سے مشاورت نہیں ہوئی،اس صورتحال میں کام کیسے ہو گا؟سلیکشن کمیٹی مشاورت کے بغیر بنے گی تو سب ایک پیج پر کیسے ہو سکتے ہیں؟ وقار یونس ڈومیسٹک کرکٹ کے بولرز کو نہیں دیکھیں گے تو وائٹ اور ریڈ بال میں کھلانے کا فیصلہ کیسے کریں گے، مصباح الحق پر تنقید کرنے والے سلیکشن کمیٹی میں ہوں گے تو ہم آہنگی بالکل نہیں آ سکتی،چیف سلیکٹرکو وہ ٹیم دیں جس پر وہ اعتماد کر سکیں۔
انھوں نے کہا کہ جو بھی پی سی بی پر تنقید کرے اسے نوکری مل جاتی ہے، جاوید میانداد نے بورڈ کی پالیسیوں پر تنقید کی تو بھانجے فیصل اقبال کو بلوچستان ٹیم کا ہیڈ کوچ بنا دیا گیا، عمر گل پی سی بی کرکٹ کمیٹی کے ساتھ ڈومیسٹک ٹیم کا بھی حصہ ہیں، فیصل اقبال اور عمران فرحت کا ایک ساتھ ڈیبیو ہوا، اب ایک بلوچستان کا کوچ اور دوسرا بطور کھلاڑی کھیل رہا ہے۔
عاقب جاوید نے کہا کہ پی ایس ایل اور فرنچائزز نے کھلاڑیوں کو شناخت دی لیکن پی سی بی نے اس ایونٹ میں پرفارم کرنے والے پلیئرز کو قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کی سیکنڈ الیون میں شامل کر لیا، عمر گل، عمران فرحت، محمد طلحہٰ اور عمران خان ڈومیسٹک کرکٹ کھیل کر پاکستان کو کیا فائدہ پہنچائیں گے؟ ان کرکٹرز کو پہلی ترجیح دیں جو مستقبل میں قومی ٹیم میں شامل ہونے کی اہلیت رکھتے ہوں،گذشتہ 4،5برسوں میں ڈومیسٹک کرکٹ پرفارمنس کی بنیاد پر صرف 10 فیصد کھلاڑیوں کومنتخب کیا گیا ہے۔