قومی ٹی ٹوئنٹی کپ میں بلوچستان کی نمائندگی کرنے والے 36 سالہ عمر گل نے سدرن پنجاب کی ٹیم کے خلاف آخری میچ کھیلا۔
میچ کے اختتام پر بلوچستان اور پنجاب کی ٹیم کے کھلاڑیوں نے قومی ٹیم کے سابق فاسٹ بولر کو گارڈ آف آنر بھی پیش کیا۔
میچ کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمر گل آبدیدہ بھی ہو گئے اور اس موقع پر انہوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ، ساتھی کھلاڑیوں اور مداحوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔
اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر عمر گل نے پیغام میں لکھا کہ بہت سوچ سمجھ کر کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ کیا، ہمیشہ پاکستان کے لیے دل سے کھیلا اور اپنی 100 فیصد کارکردگی دی، کرکٹ ہمیشہ سے میری محبت اور جنون ہے اور رہے گا۔
عمر گل کا کہنا تھا پاکستان کے لیے کھیلنا ایک خواب تھا جو پورا ہوا، اللہ نے مجھے بہت عزت دی جس پر مجھے فخر ہے۔
قومی کرکٹ ٹیم کے دو سابق کپتانوں وسیم اکرم اور سرفراز احمد نے بہترین کیرئیر پر عمل گل کی تعریف کی اور ان کے مستقبل کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھی ایک ویڈیو کے ذریعے عمر گل کو 20 سالہ طویل کیرئیر پر مبارکباد پیش کی۔
عمر گل نے 47 ٹیسٹ میچوں میں 163، 130 ایک روزہ میچوں میں 179 اور 60 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچوں میں 85 وکٹیں حاصل کیں۔
عمر گل نے پاکستان کے لیے پہلا ایک روزہ میچ اپریل 2003 میں زمبابوے کے خلاف کھیلا جب کہ اسی سال اگست میں انہوں نے بنگلا دیش کے خلاف ٹیسٹ ڈیبیو کیا، اور فاسٹ بولر نے پہلا انٹرنیشنل ٹی ٹوئنٹی میچ کینیا کے خلاف ستمبر2007 میں کھیلا۔